یہ کس کے اشک ہیں اے بادشاہِ عدل پناہ جو ڈھل گئے ہیں ترے تاج کے نگینوں میں (احمد ندیم قاسمی)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 13، 2007 #101 یہ کس کے اشک ہیں اے بادشاہِ عدل پناہ جو ڈھل گئے ہیں ترے تاج کے نگینوں میں (احمد ندیم قاسمی)
شمشاد لائبریرین ستمبر 13، 2007 #102 نہ جانے کس لیے امّید وار بیٹھا ہوں اک ایسی راہ پہ جو تیری رہگزر بھی نہیں (فیض)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 14، 2007 #103 نہ تیغ و سنگ سے میری اکائی ٹوٹے گی مجھ آب جو کو سو بار ایک سے دو کر عجب زمین ہے عبرت سرائے ہستی کی ریاض کاٹے ہیں پچھتاوے خواہشیں بو کر (ریاض مجید)
نہ تیغ و سنگ سے میری اکائی ٹوٹے گی مجھ آب جو کو سو بار ایک سے دو کر عجب زمین ہے عبرت سرائے ہستی کی ریاض کاٹے ہیں پچھتاوے خواہشیں بو کر (ریاض مجید)
شمشاد لائبریرین ستمبر 14، 2007 #104 راستہ میں کہیں کھڑا ہوگا پھر خلاؤں میں تک رہا ہوگا رہگذاروں میں آج بھی تنہا کوئی دیوانہ گھومتا ہوگا (احمد فواد)
راستہ میں کہیں کھڑا ہوگا پھر خلاؤں میں تک رہا ہوگا رہگذاروں میں آج بھی تنہا کوئی دیوانہ گھومتا ہوگا (احمد فواد)
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #105 اپنی ڈیڑھ اینٹ کی جُدی مسجد کسی ویرانے میں بنائیے گا شاعر: میر تقی میر
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #106 انتظارِ فصلِ گل میں کھو چکے آنکھوں کا نور اور بہارِ باغ لیتی ہی نہیں آنے کا نام (آنند نرائن ملا)
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #107 مہ و نجوم کی جانب نظر اُٹھے کیسے! اس اپنے رنگ بھرے خاکداں کے ہوتے ہوئے شاعر: مقبول عامر
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #108 یہ جو ہر گام پر اُجالے ہیں سب تیری یاد کے حوالے ہیں (رانا بلال آذر)
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #109 نہ جاو گھر کے شب افروز روزنوں پہ کہ لوگ دیا مکان میں جلتا بھی چھوڑ جاتے ہیں شاعر: محشر بدایونی
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #110 نہ آنکھ میں کوئی منظر نہ لب پہ کوئی صدا اتار دل پہ کوئی اسم در نہیں کھلتے
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #111 یہ ہے کیا جگہ میاں، کہہ رہے ہیں سب کہ یاں کچھ کشاں کشاں رہوں، دل ذرا ذرا لگاؤں شاعر: بانی
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #112 نا مٹا پاؤ گے تم دل سے میرا نام کبھی پھر کتابوں سے مٹانے کی ضرورت کیا ہے
نوید صادق محفلین ستمبر 15، 2007 #113 یہ شعلے جو سڑکوں پہ پھرتے ہیں اب پہاڑوں کی کالی گھپاؤں میں تھے شاعر: منیر نیازی
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #115 ہاں میں نے تجھے چاہا انکار نہیں مجھ کو یہ جرم تو ثابت ہے کیا اس کی صفائی دوں
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #116 نظریں ملائیے، مرے دل میں سمائیے بندہ نواز! فرقِ من و تُو مٹائیے (سرور)
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #117 اُس کو احساس دلایا ہے توملتا ہی نہیں اجنبی تھ اتو مجھے روز ملا کرتا تھا اب وہ مجھ سے میری ہر بات کے معنی پوچھے جو میری سوچ کی تحریر لکھا کرتا تھا
اُس کو احساس دلایا ہے توملتا ہی نہیں اجنبی تھ اتو مجھے روز ملا کرتا تھا اب وہ مجھ سے میری ہر بات کے معنی پوچھے جو میری سوچ کی تحریر لکھا کرتا تھا
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #118 اَنا کی ریت شامل ہوگئی ہے ہَوا سے گفتگو اب رائیگاں ہے (نوشی گیلانی)
زینب محفلین ستمبر 15، 2007 #119 یہ بازی عشق کی بازی ہے جو چاہے لگا دو ڈر کس کا گر جیت گئے تو کیا کہنا، ہارے بھی تو بازی مات نہیں
شمشاد لائبریرین ستمبر 15، 2007 #120 نمیَ آنکھوں سے جاتی ہی نہیں ہے ستم اس دِل نے اِتنا سہہ لیا ہے (نوشی گیلانی)