بیت بازی

شمشاد

لائبریرین
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤں کس کے لیے
وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا اب خاک اڑاؤں کے کے لیے
(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
میرا شعر پہنچنے سے پہلے آپ کا شعر آ گیا، اب ‘ ر ‘ سے شعر دے رہا ہوں۔

رات بھی نیند بھی کہانی بھی
ہائے کیا چیز ہے جوانی بھی
(فراق گورکھپوری)
 

شمشاد

لائبریرین
عشقِ ناکام کی ہے پرچھائی
شادمانی بھی کامرانی بھی

اپنی معصومیوں کے پردے میں
ہو گئی وہ نظر سیانی بھی
(فراق گورکھپوری)
 

حجاب

محفلین
یوں ہر روز دعاؤں میں ہے ،تیرے حسن کا درد
رحل پہ ہاتھوں کے رکھی ہو،جیسے کوئی کتاب
شاد مجھے سمجھاتے ہو تم ،ریکھاؤں کی ریت
اُسے کتاب پڑھاؤ گے کیا،جس نے لکھی کتاب
 

شمشاد

لائبریرین
بہت حسیں ہے میرا دلربا نہ ہو جائے
میری نظر میں وہ کافر خدا نہ ہو جائے
(ابراہیم اشک)
 

حجاب

محفلین
یہ کس فضا میں گزرتے ہیں روز و شب یارو
نہ جبر کا ہے نہ یہ اختیار کا موسم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گُلوں کے کھلنے پہ ہی منحصر نہیں محسن
ملے وہ جس میں وہی ہے بہار کا موسم۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
میں اس سے ٹوٹ کے ملتا ہوں جب بھی ملتا ہوں
یہ میرا ملنا کہیں حادثہ نہ ہو جائے
(ابراہیم اشک)
 

حجاب

محفلین
یارب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے میری بات
دے اُن کو دل اور یا مجھ کو زباں اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
حجاب نے کہا:
یارب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے میری بات
دے اُن کو دل اور یا مجھ کو زباں اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

چچا یا اس کی بھتیجی نے دوسرا مصرعہ دیکھ لیا تو بہت ناراض ہوں گے۔ اصل میں اسطرح ہے :

دے اور دل ان کو جو نہ دے مجھکو زباں اور
 

الف عین

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
حجاب نے کہا:
یارب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے میری بات
دے اُن کو دل اور یا مجھ کو زباں اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

چچا یا اس کی بھتیجی نے دوسرا مصرعہ دیکھ لیا تو بہت ناراض ہوں گے۔ اصل میں اسطرح ہے :

دے ان کو دل اور جو نہ دے مجھکو زباں اور
اب بھی غلط ہے شمشاد
دے اور دل ان کو۔۔۔۔۔


آگہی دامِ شنیدن جس قدر چاہے بچھائے
مدعا عنقا ہے اپنے عالم تقریر کا
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ اعجاز بھائی
-------------------------------------------------------------------------

آنکھوں میں بس کے دل میں سما کر چلے گئے
خوابیدہ زندگی تھی جگا کر چلے گئے
(جگر مراد آبادی)
 

الف عین

لائبریرین
ایک چھوٹا سہانا سا آنگن، چائے کی گنگناتی پیالی
مسکراتی ہوئ ایک لڑکی، اور اب کیا تمنّا کریں ہم
مابدولت
 

عمر سیف

محفلین
نہ جانے کس نے میرے منظروں کو دھندلایا
نہ جانے شہر پہ چھایا غبار کس کا ہے
(فرحت عباس شاہ)
 
Top