بیت بازی

شمشاد

لائبریرین
یہ آرزو ہی رہی کوئی آرزو کرتے
خود اپنی آگ میں جلتے جگر لہو کرتے
(حمایت علی شاعر)
 

عمر سیف

محفلین
یہ مانا اور بھی تم کو جہاں میں ہیں بہت سے غم
مگر دُنیا کے میلوں میں ہمیں مت بھول جانا تم
مرے اشعار ہیں جتنے، تمھارے نام کرتا ہوں
غزل جب بھی سنو میری غزل میں ڈوب جانا تم
(نوید ہاشمی)
 

شمشاد

لائبریرین
میں آرزوِ جاں لکھوں کہ جانِ آرزو
تو ہی بتا دے ناز سے ایمانِ آرزو
(اختر شیرانی)
 
وہ چاند شخص کہیں روشنی میں ڈوب گیا
ہم اپنا ہاتھ ہلاتے ہیں روتے جاتے ہیں
ہمارے رونے پہ وہ ہنستے ہیں تو یوں ہی سہی
ہم ان کو اور ہنساتے ہیں روتے جاتے ہیں
:?:
 

شمشاد

لائبریرین
یوں بزم گلر خاں میں ہے اس دل کو اضطراب
جیسے بہار میں ہو عنادل کو اضطراب
(مصطفی خان شیفتہ)
 

الف عین

لائبریرین
بارشیں چھت پہ کھلی جگہوں پہ ہوتی ہیں مگر
غم وہ ساون ہے جو ان کمروں کے اندر برسے
بشیر بدر
 

شمشاد

لائبریرین
یہ فیضِ عام شیوہ کہاں تھا نسیم کا؟
آخر غلام ہوں میں تمہارا، قدیم کا
(مصطفٰی خان شیفتہ)
 

ظفری

لائبریرین
آنسو تھے کہ ختم ہوئے ، جی ہے کہ اُمڈا آتا ہے
دل پہ گھٹا سی چھائی ہے، کُھلتی ہے نہ برستی ہے
 

شمشاد

لائبریرین
اُس بزم میں ہر چیز سے کمتر نظر آیا
وہ حسن کہ خورشید کے عہدے سے بر آیا
(مصطفٰی خان شیفتہ)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ رازِ محبت ہے نہ افسانہ بلبل
محرم ہو میری بادِ صبا ہو نہیں سکتا
(مصطفٰی خان شیفتہ)
 

شمشاد

لائبریرین
چاہت کا اک میٹھا میٹھا درد جگانے شام ڈھلے
تیری یادیں آ جاتی ہیں مجھکو رلانے شام ڈھلے
(حسن امام)
 

حجاب

محفلین
یہ اہلِ بزم تنک حوصلہ سہی پھر بھی
ذرا فسانہء دل ابتداء کرو اُس سے
فراز ترکِ تعلق تو خیر کیا ہوگا
یہی بہت ہے کم کم ملا کرو اُس سے۔
 
Top