لوگ زیر ِخاک بھی تو ڈوب جاتے ہیں عدیم اک سمندر ہی نہیں ہے ڈوب جانے کے لئیے۔
ت تیشہ محفلین جنوری 19، 2007 #941 لوگ زیر ِخاک بھی تو ڈوب جاتے ہیں عدیم اک سمندر ہی نہیں ہے ڈوب جانے کے لئیے۔
عمر سیف محفلین جنوری 19، 2007 #942 یقیں پیدا کر اے ناداں! یقیں سے ہاتھ آتی ہے وہ درویشی، کہ جس کے سامنے جھکتی ہے فُغفُوری
حجاب محفلین جنوری 20، 2007 #943 یادوں کے سب دیپ بجھا کر شام پڑے سو جانے والا رات گئے تک جاگ رہا تھا پہلی پہلی بارش میں۔۔
نوید ملک محفلین جنوری 20، 2007 #944 نہ شام ہوں نہ شبستاں ، تمہارا عکس ہوں میں کہ جو بھی کچھ ہوں مری جاں ، تمہارا عکس ہوں میں
عمر سیف محفلین جنوری 20، 2007 #945 نکہتِ زلف سے نیندوں کو بسا دے آ کر میری جاگی ہوئی راتوں کو سلا دے آ کر
نوید ملک محفلین جنوری 20، 2007 #946 رہی نہ طاقتِ گفتار اور اگر ہو بھی تو کس امید پہ کہئے کہ آرزو کیا ہے
حجاب محفلین جنوری 21، 2007 #947 یہ زندگی یہاں خوشی غموں کے ساتھ ساتھ ہے رلا سکو تو ساتھ دو ہنسا سکو تو ساتھ دو۔۔۔۔۔
نوید ملک محفلین جنوری 21، 2007 #948 وہ تو جاں لے کے بھی ویسا ہی سبک نام رہا عشق کے باب میں سب جرم ہمارے نکلے
سیدہ شگفتہ لائبریرین جنوری 21، 2007 #949 یارب! میں تجھ سے شمس و قمر مانگتا نہیں یا تاج و تخت، لعل و گہر مانگتا نہیں بے زر ہوں پھر بھی کیسہ زر مانگتا نہیں نادار ہوں پر لقمہ تر مانگتا نہیں نور یقین و سوز جگر مانگتا ہوں میں پاکیزگی فکر و نظر مانگتا ہوں میں صاحبِ کلام : حُسین اعظمی
یارب! میں تجھ سے شمس و قمر مانگتا نہیں یا تاج و تخت، لعل و گہر مانگتا نہیں بے زر ہوں پھر بھی کیسہ زر مانگتا نہیں نادار ہوں پر لقمہ تر مانگتا نہیں نور یقین و سوز جگر مانگتا ہوں میں پاکیزگی فکر و نظر مانگتا ہوں میں صاحبِ کلام : حُسین اعظمی
عمر سیف محفلین جنوری 21، 2007 #950 نہیں تیرا نشیمن قصرِ سلطانی کے گنبد پر تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر
نوید ملک محفلین جنوری 21، 2007 #951 روئیں روئیں کو قیدی کر کے لے گیا عشق خدا سائیں تیری شہنشہی میں ایسے ہوئے اسیر
عمر سیف محفلین جنوری 21، 2007 #952 رقص جن کا ہمیں ساحل سے بھگا لایا تھا وہ بھنور آنکھ تک آئے تو کنارے نکلے
ت تیشہ محفلین جنوری 21، 2007 #957 میں اس سے بات فقط اس لئیے نہیں کرتی وہ گفتگو میں سنا ہے بہاؤ رکھتا ہے ۔
عمر سیف محفلین جنوری 22، 2007 #958 یہ دل بہت اداس ہے جب سے خبر ہوئی ملتے ہیں وہ خلوص سے ہر آدمی کے ساتھ
الف عین لائبریرین جنوری 23، 2007 #959 ہم کہاں کے دانا تھے کس ہنر میں یکتا تھے بے سبب ہوا غالب دشمن آسماں اپنا
عمر سیف محفلین جنوری 23، 2007 #960 اپنے ہونٹوں پہ سجانا چاہتا ہوں آ تجھے میں گُنگنانا چاہتا ہوں کوئی آنسو تیرے دامن پر گرا کر بوند کو موتی بنانا چاہتا ہوں۔
اپنے ہونٹوں پہ سجانا چاہتا ہوں آ تجھے میں گُنگنانا چاہتا ہوں کوئی آنسو تیرے دامن پر گرا کر بوند کو موتی بنانا چاہتا ہوں۔