بیت بازی

حجاب

محفلین
نہ کوئی غم خزاں کا ہے نہ خواہش ہے بہاروں کی
ہمارے ساتھ ہے امجد کسی کی یاد کا موسم ۔۔۔۔
 

حجاب

محفلین
یہ ساری عمر کس آشفتگی میں رائگاں کردی
اُسی کو یاد رکھا ہے جسے دل سے بھلانا تھا۔
 

حجاب

محفلین
اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت
کیا جواب آئے گا ، کیسے آئے گا ، ڈر تھا بہت۔
 

شمشاد

لائبریرین
یاد آئے تو دل منور ہو
دید ہو جائے تو نظر مہکے
وہ گھڑی دو گھڑی جہاں بیٹھے
وہ زمیں مہکے وہ شجر مہکے
(نواز دیوبندی)
 

عمر سیف

محفلین
یاد نہیں کیا کیا دیکھا تھا سارے منظر بھول گئے
اس کی گلیوں سے جب گزرے اپنا بھی گھر بھول گئے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ دن جو دھیرے سے پھسلا تو شام کا منظر
تیرے بغیر اداسی کے درمیاں گزرے

یہ بات اب بھی نہیں ہے کسی سے کہاں کی
تمام سجدے تیرے در سے رائیگاں گزرے
(حافظ آتش)
 

عمر سیف

محفلین
یہ صدی بظاہر بُری سہی، یہ صدی کچھ ایسی بُری نہ تھی
گو اس نے بجھائے چراغ کئی، قندیلیں نئی جلا بھی گئی
( احمد ندیم قاسمی )
 

شمشاد

لائبریرین
یہ ہمیں تھے جن کے لباس پر سر راہے سیاہی لکھی گئی
یہی داغ تھے جو سجا کے ہم سرِ بزمِ یار چلے گئے
(فیض احمد فیض)
 
Top