بیت بازی

شمشاد

لائبریرین
وہ مجھ سے پوچھتے ہیں اک مقصد میری ہستی کا
بتاؤں کیا کہ معرا مدعا یوں بھی ہے اور یوں بھی
(جگر مراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
آج کسی نے باتوں باتوں میں جب ان کا نام لیا
دل نے جیسے ٹھوکر کھائی، درد نے بڑھکر تھام لیا
(غلام ربانی تابا)
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین



نام پر مذہب کے انجم ، ہو جہاں کافر کا قتل
کیوں نہ پھر مسلک کی زد میں ہو مسلمانوں کا خُوں


شاعر: خواجہ رفیق انجم



 

شمشاد

لائبریرین
نہ جانے کیا سمجھ کر چپ ہوں اے صیاد میں، ورنہ
وہ قیدی ہوں اگر چاہوں قفس میں بھی بہار آئے
(قمر جلالوی)
 

شمشاد

لائبریرین
اجنبی لگنے لگے خود تمہیں اپنا ہی وجود
اپنے دن رات کو اتنا بھی اکیلا نہ کرو
(کفیل آذر)
 

شمشاد

لائبریرین
اکیلے کروٹیں ہیں رات بھر بستر پہ اور ہم ہیں
کہاں پہلو کو خالی دیکھ کر آرام آتا ہے
(آرزو لکھنوی)
 

شمشاد

لائبریرین
ضبط بھائی یہ شعر جون ایلیا کا ہی ہے نا
------------------------------------------------------------------

اوروں کا تجربہ جو کچھ ہو مگر ہم تو “ فراق “
تلخیِ زیست کو جینے کا مزہ کہتے ہیں
 

عمر سیف

محفلین
جی جون ایلیا کا ہی ہے، ان کی غزل

عمر گزرے گی امتحان میں کیا
داغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا


اب ن

نہ ٹھہرا ایک بھی امجد میری آنکھوں کے ساحل پر
ہزاروں کارواں اس راہگزرِ آب سے نکلے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ اب کھلا ہے کہ کوئی بھی منظر میرا نہ تھا
میں جس میں رہ رہا تھا وہی گھر میرا نہ تھا
(افتخار عارف)
 
Top