یہیں سے سیکھے تھے آدابِ بندگی میں نے یہیں جبیں تھی کبھی اور یہیں زمیں تھی کبھی
عمر سیف محفلین فروری 16، 2007 #1,061 یہیں سے سیکھے تھے آدابِ بندگی میں نے یہیں جبیں تھی کبھی اور یہیں زمیں تھی کبھی
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,062 یاد کرنے پر بھی دوست آیا نہ یاد دوستون کے کرم یاد آتے رہے (خمار بارہ بنکوی)
عمر سیف محفلین فروری 16، 2007 #1,063 یہ تو اب عشق میں جی لگنے لگا ہے کچھ کچھ اس طرف پہلے پہل گھیر کے لایا گیا میں
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,064 نہ کرتا ضبط میں نالہ تو پھر ایسا دھواں اٹھتا کہ نیچے آسماں کے اور نیا اک آسماں ہوتا (ابراہیم ذوق)
حجاب محفلین فروری 16، 2007 #1,065 اپنے تیور تو سنبھالو کہ کوئی یہ نہ کہے دل بدلتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں۔
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,066 نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی بڑی آرزو بھی ملاقات کی (بشیر بدر)
حجاب محفلین فروری 16، 2007 #1,067 یارب غمِ ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا جو ہاتھ جگر پر ہے وہ دستِ دعا ہوتا۔
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,068 اب اس کے بعد مجھے کچھ خبر نہیں ان کی غم آشنا ہوئے اپنے ہوئے پرائے ہوئے (فراق گورکھپوری)
حجاب محفلین فروری 16، 2007 #1,069 یہی بہت ہے دل اُس کو ڈھونڈ لایا ہے کسی کے ساتھ سہی وہ نظر تو آیا ہے۔
ظ ظفری لائبریرین فروری 16، 2007 #1,070 یارو، میں اس نظر کی بلندی کو کیا کروں سایہ بھی اپنا دیکھتا ہوں آسمان پر
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,071 یہ اضطراب سا کیا ہے کہ مدتیں گزریں تجھے بھلائے ہوئے تیری یاد آئے ہوئے (فراق گورکھپوری)
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,072 اوپس تاخیر ہو گئی رسمِ الفت سیکھا گیا کوئی دل کی دنیا پہ چھا گیا کوئی (داغ دہلوی)
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,074 نقشِ پا کو اٹھائے کہاں کہاں جاؤں کہ گردِ راہ بھی تیری کارواں بھی تیرا ہے (مظہر امام)
سیدہ شگفتہ لائبریرین فروری 16، 2007 #1,075 یہ شعرِ حافظِ شیراز ، اے صبا کہنا ملے جو تجھ سے کہیں وہ حبیبِ عنبرِ دست "خلل پذیر بود ہر بنا کہ مے بینی بجُز بِنائے محبت کہ خالی از خلل است" صاحبِ کلام : فیض احمد فیض
یہ شعرِ حافظِ شیراز ، اے صبا کہنا ملے جو تجھ سے کہیں وہ حبیبِ عنبرِ دست "خلل پذیر بود ہر بنا کہ مے بینی بجُز بِنائے محبت کہ خالی از خلل است" صاحبِ کلام : فیض احمد فیض
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,076 ترچھے ترچھے تیر نظر کے لگتے ہیں سیدھا سیدھا دل پہ نشانہ لگتا ہے (کیف بھوپالی)
ظ ظفری لائبریرین فروری 16، 2007 #1,077 یہ سوچتے ہیں کب تلک ، ضیمر کو بچائیں گے اگر یونہی جیا کیے ، ضرورتوں کے درمیاں ( پیرزادہ قاسم )
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,078 نکہتِ زلف سے نیندوں کو بسا دے آ کر میری جاگی ہوئی راتوں کو سلا دے آ کر (اختر شیرانی)
ظ ظفری لائبریرین فروری 16، 2007 #1,079 رسوائی کا میلہ تھا ، سو میں نے نہیں دیکھا اپنا ہی تماشہ تھا ، سو میں نے نہیں دیکھا ( پیرزادہ قاسم )
شمشاد لائبریرین فروری 16، 2007 #1,080 آپ کو بھول جائیں ہم اتنے تو بےوفا نہیں آپ سے کیا گلہ کریں آپ سے کچھ گلہ نہیں (تسلیم فاضلی)