بیت بازی

عمر سیف

محفلین
ہے ضرور اِس میں بھی مصلحت، وہ جو ہنس کے پوچھے ہے خیریت
کہ محبتوں میں غرض نہ ہو، نہیں ایسا پیار کہیں نہیں
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین


نگاہ و دل کو قرار کیسا ، نشاط و غم میں کمی کہاں کی
وہ جب ملے ہیں تو ان سے ہر بار کی ہے اُلفت نئے سرے سے

کلام : فیض احمد فیض

 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین


گنو، سب داغ دل کے، حسرتین شوقیں نگاہوں کی
سرِ دربار پُرسش ہو رہی ہے پھر گناہوں کی

کلام : فیض احمد فیض

 

شمشاد

لائبریرین
میں حیرت سے باہر نکلوں تو بات بھی ہے کہ آج شگفتہ صاحبہ اور اس دھاگے پر اور مزید یہ کہ پے در پے اشعار ہی اشعار

اس دھاگے پر آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
اب کچھ نہیں تو نیند سے آنکھیں جلائے ہم
آؤ کہ جشنِ مرگِ محبت منائیں ہم
(اختر الایمان)
 
Top