نہیں بھئی یہاں کوئی توپیں وغیرہ نہیں ہیں۔ یہ
عسکری بس پاگل سا بندہ ہے جو ہر جگہ ٹینک توپیں لے کر پہنچ جاتا ہے
۔ ہاں تنقید کی بات ضرور کی جا سکتی ہے ۔ یہ تو آپ کو بھی معلوم ہے کہ ن لیگ سے میری مخالفت اس میں شامل ان لوگوں کی وجہ سے ہے جو ریاست کے وجود کو خطرہ بننے والوں کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ اور اگر عمران بھی ایسے ہی لوگوں کے لئے ہمدردی دکھاتا ہے تو میں کیسے اس کی حمایت کر سکتا ہوں؟۔ تنقید کی دوسری وجہ تحریک انصاف کا تبدیلی کی دعویدار ہونے کی وجہ سے ہے ، جناب کیسی تبدیلی لا رہے ہیں آپ ؟ اب تک کی سیاست میں آپ نے کون سا کام روایتی سیاست سے ہٹ کر کیا؟ ۔ آپ کو بتا دوں کہ گل محلے کی سطح پر کارکنوں کی سرگرمیاں کسی بھی پارٹی کے تاثر پر سب سے زیادہ اثر رکھتی ہیں۔ میں تحریکِ انصاف کی ممبر شپ مہم کے دوران محفل پر اس ک احوال لکھ چکا ہوں کہ کس طرح سے سارا سارا دن لاؤڈ سپیکر لگا کر لوگوں کو شور کے عذاب سے دوچار کیا گیا۔ کیمپوں میں بیٹھ کر راستے سے گزرنے والی خواتین پر تبصرے کئے گئے اور بعض "ہونہار" تو سکول و کالج سے بھاگ کر بھی ان کیمپوں میں بیٹھ کر انکھوں کو سینکتے پائے گئے۔ بتائیے جناب کہاں ہے تبدیلی؟۔ کیا ایسی ہی ممبر شپ باقی پارٹیاں نہیں کیا کرتیں؟۔
پی ٹی آئی کے عہدیداران اسی قانون شکنی کے مرتکب ہوتے ہیں جو تمام سیاسی جماعتوں کا خاصہ ہے ۔ پھر کیسی تبدیلی؟۔
بار بار بجلی کی بندش کی وجہ سے میں تفصیل میں نہیں جا سکتا۔ درجنوں عوامل اور بھی ہیں جن میں تحریک انصاف کے تبدیلی کے نعرے کی دھجیاں اڑتی دیکھی گئیں۔ اور یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ جن عوامل کی طرف میں نے اشارہ کیا ہے پاکستان کی سیاست میں ان کو معمولی سمجھا جاتا ہے اور ان پر بات کرنے والوں کو یہ کہہ کر جواب دیا جاتا ہے کہ "فرشتے کہاں سے لائیں" ۔ تبھی تو میں کہتا ہوں کہ جب کہ آپ فرشتے ہیں ہی نہیں تو پھر خود کو اسی سیاسی کلچر میں شامل سمجھو یہ تبدیلی وغیرہ کے نعروں سے کیوں عوام کو گمراہ کرتے ہو۔آپ کو ابھی تک حکومت میں عوام نے آزمایا نہیں لیکن سیاست کی حد تک من و عن روایتی فلم ہی چلائی گئی ہے ۔ وہی کردار ، وہی ہیرو ، وہی ولن ، وہی ایکشن اور وہی ڈائیلاگ۔ کہاں سے بنے گا نیا پاکستان ؟ پرانے کو ہی سکون سے چلا لو تو غنیمت ہے۔