عدالت عظمیٰ کی جانب سے اہم تاریخی فیصلہ
محفل کے حالیہ خلفشار پر مبنی ماحول کی درستی کے لیے عدالت عظمیٰ از خود سوموٹو ایکشن لینے پر مجبور ہوئی۔ اور ایک ملزم جو مشکوک حرکات و سکنات کے باعث مرکز نگاہ بنا ہوا تھا اس کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔ حالات و واقعات و قرائن اور نیورولاجسٹس کی رپورٹس کی روشنی میں عدالت عظمیٰ اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ ملزم موصوف جس کا نام اس مارے ظاہر نہیں کیا جاتا۔۔۔
معذرت!!!
ملزم موصوف جس کا نام اس لیے ظاہر نہیں کیا جاتا کہ اس کے معصوم ذہن اور مظلوم دل کو ٹھیس نہ پہنچے قطعاً بے گناہ ہے۔ملزم کی جن حرکات و سکنات کو مشکوک سمجھا گیا وہ اس کے ایک ذہنی مرض کی وجہ سے ہیں جس میں انسانی ذہن صحیح نشو و نما نہیں پاتا اور جسمانی عمر کے لحاظ سے پیچھے رہ کر ناپختگی کا شکار ہوجاتا ہے۔۔۔
نیز دیگر گواہان کے بیانات کا جائزہ لیا جائے تو معلوم پڑتا ہے۔۔۔
سوری!!!
دیگر گواہان کے بیانات کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم موصوف کو شروع میں کیمرہ اور فوٹو شاپ سے موسوم محض دو لڑیوں میں آمد و رفت رکھتے دیکھا گیا تھا۔ تاہم بسار تفتیش کے باوجود ملزم موصوف کو محفل کے معزز محفلین کی جان، مال اور عزت و آبرو نیز محفل کے پرامن ماحول کے نقص امن کے لیے لاحق ہونے والی کسی بھی قسم کی کار روائی کا مرتکب نہیں پایا گیا۔۔۔
تاہم کچھ عرصہ قبل اپنے کسی نامعلوم اور خفیہ عزائم کی تکمیل کی خاطر ملزمہ مسماۃ گل یاسمین خاتون ملزم موصوف کو گن پوائنٹ پر زبردستی اغوا کرکے لڑی ہذا میں کھینچ لائیں۔ یہاں ملزم موصوف کو نہ صرف حبس بے جا میں رکھا بلکہ متعدد بار ذہنی اذیت کا نشانہ بھی بنایا اور انہیں تگنی کا ناچ بھی نچایا۔۔۔
مذکورہ بالا حوالوں اور ثبوتوں کی روشنی میں عدالت عظمیٰ یہ فیصلہ سناتی ہے کہ ملزم موصوف کو باعزت بری کیا جاتا ہے اور محفل کے ایک معصوم محفلین کی مظلوم ذات کو محض اپنی ذاتی تفریح طبع کی خاطر ظلم و ستم کا نشانہ بنانے جیسے شدید نوعیت کے جرم میں ملوث ہونے کی پاداش میں ملزمہ مسماۃ گل یاسمین خاتون کو نہ صرف محفل بدر کیا جاتا ہے بلکہ ۵۰۰۰ یورو فی الفور ادائیگی پر بھی مجبور کیا جاتا۔۔۔
جرمانہ کی یہ رقم سزا سنانے والی جج کی ذاتی جیب میں براہِ راست جائے گی۔۔۔
عدالت یہ بھی تنبیہ کرتی ہے کہ اس فیصلہ کے خلاف بولنے یا حکم عدولی کرنے والے کو توہین عدالت کے جرم میں قرار واقعی سزا سنائی جاسکتی ہے جو عمر قید بامشقت یا پچیس لاکھ روپے سکہ رائج الوقت یا جرم کی سنگینی کے لحاظ سے دونوں پر مشتمل ہوسکتی ہے۔۔۔
عدالت برخاست ہوئی!!!