میری عمر تقریباً 9 سال کی تھی تب ہمارے گھر میں چوری ہو گئی تقریباً اب یہ تو یاد نہیں کتنے پیسوں کی چوری ہوئی تھی بس اتنا یاد ہے چوری ہوئی تھی اور جس پر شک کیا جا رہا تھا وہ ہمارے گھر میں کام کرنے والی ماسی تھی
خیر امی کو کسی عورت نے بتایا ایک عامل بابا جی ہیں جو چور کا بتا سکتے ہیں ایک دو چوریوں کے حوالے دے کر کہا کہ وہ فلاں کی چوری پکڑی گئی تھی وہ فلاں کے گھر چوری ہوئی وہ بھی پکڑی گئی تھی بابا جی کی وجہ سے امی نے ابو سے بات کی تو ابو نے کہا بلاو کر دیکھ لو خیر امی نے اس عورت کی وساطت سے بابا جی کو بلوا لیا ہماری ایک خالہ کے جو عمرہ کر کے آئی تھی ان کے تقریباً 3 ہزار ریال چوری ہوئے تھے وہ بھی آ گئی۔۔
اب بابا جی آگئے اور ڈرائنگ روم میں بیڈ کے اوپر آلتی پالتی مار کر بیٹھ گئے بابا جی کا طریقہ واردات کچھ ایسا تھا کہ ان کو ایک دس سال سے چھوٹے بچے کی ضرورت تھی جس کو اپنے سامنے بیٹھا کر حاضری لگا سکیں خیر پہلے میرے چھوٹے بھائی کو بولا کے بیٹا سامنے آ کر بیٹھ جاو ہم سب بہن بھائی اور اور خالہ وغیرہ سب ڈرائنگ روم میں آ گئے تا کہ جن دیکھ سکیں مجھے تو بابا جی بھی کو جن کے خاندان سے ہی لگ رہے تھے کالا سیاہ چہرہ اور بے ترتیب داڑھی تھی ایک دم کسی بندے کے سامنے آ جائیں تو آگلا بند ایک دفعہ تو ڈر جائے۔ خیر پہلے چھوٹے بھائی کو بولا بیٹا ڈر تو نہیں جاو گئے چھوٹا بھائی بولا نہیں ڈروں گا خیر بابا جی نے چھوٹے بھائی کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی اور تھوڑی خوشبو وغیرہ چھوٹے کے کپڑوں پر لگا دی اور کچھ پڑھ کر چھوٹے پر پھونکیں مارنا شروع کر دی تھوڑی دیر کے بعد بولے کچھ نظر آ رہا ہے نہیں بھاری سی آواز کے ساتھ بول رہے تھے بابا جی اپنی بات پھر سے دوہراتے رہے کوئی پانچ یاں چھ بار دہرانے کے چھوٹا بولا ایک بندہ نظر آ رہا ہے بابا بولا پوچھ کیا تم سلیمان ہو چھوٹے نے بھی یہی سوال دہرایا اور جواب دیا ہاں میں سلیمان ہوں پھر خیر بابے نے چوری کے متعلق سوالات کرنا شروع کر دیے اور چھوٹے نے بھی چوری کا سارا الزام کام والی ماسی کو دے دیا اور سلیمان جو چھوٹے بھائی کو نظر آیا تھا ان سے اجازت لے کر چھوٹے بھائی والی نشست ختم ہو گئی۔۔
اب خالہ نے اپنی چوری کے متعلق بات کی بابا جی سے تو بابا جی نے کہا اب دوبارہ حاضری لگانا ہو گی بابا جی نے مجھے بلا لیا میں بھی جن دیکھنے کے شوق میں دوپٹہ وغیرہ لے کر بابا جی کے سامنے جا کر بیٹھ گئی بابا جی نے میرے ہاتھ پر کافی تیز قسم کا سینٹ لگا دیا اور بولے بیٹا اپنے کپڑوں پر لگا لو میں نے لگا لیا اب بابا جی نے میری آنکھوں پر بھی پٹی باندھ دی کافی ضرور سے پٹی اتنی زور سے تھی کی بابا جی کی پہلی ہی کوشش میں مجھے جن نظر آ گیا
خیر مذاق ایک طرف کوئی جن نہیں تھا بس کافی زور سے پٹی باندھی ہونے کی وجہ سے کچھ خیالی عکس وغیرہ آنکھوں کے سامنے آ گئے اور بابے کے سوالات کا سلسلہ شروع ہو گیا چوری کے متعلق سوالے کرنے کو کہتے مجھے جن سے تو میں جیسے بابا جی بول دیتے ویسے ہی بول دیتی لیکن جواب کے معاملے میں خاموش رہتی کیوں کے سامنے کوئی ہوتا تو جواب ملتا آخر بابا جی کو کوئی خالہ کے سلسلے میں کوئی کامیابی نصیب نہیں ہوئی بابا جی نے یہ بولے کہ لڑکی کی عمر زیادہ ہے اس لیے جوابات نہیں مل رہے
شاید میں بابا جی کے پوری طرح ٹرانس میں نہیں آئی تھی
یاں شاید جن مجھ سے ڈر گیا تھا