جنید جمشید کے خلاف توہینِ رسالت کا مقدمہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
حکومت علماء کا بورڈ بنائے اور یہ بورڈ جب تک کسی کتاب کی منظوری نہ دے‘اس وقت تک مذہب سے متعلقہ کوئی کتاب یا کسی کتاب کا کوئی حصہ شایع نہیں ہونا چاہیے‘ کتابوں کے آخر میں یہ سر ٹیفکیٹ بھی شایع ہونا چاہیے‘
‘ حکومت ٹیلی ویژن پر مذہبی پروگراموں کے لیے فوری طور پر ضابطہ اخلاق طے کرے‘ ٹیلی ویژن پر مذہبی گفتگو کرنے والے لوگ جب تک اس معیار پر پورا نہ اتریں انھیں اس وقت تک ٹیلی ویژن پر مذہبی گفتگو کی اجازت نہیں ہونی چاہیے‘ ہمارے معاشرے میں نعت‘ منقبت اور قوالی کے لیے کوئی ضابط اخلاق موجود نہیں۔
ہمارے نعت خوان‘ منقبت لکھنے والے اور قوال اکثر اوقات جذب و مستی میں عقیدت کی لکیر عبور کر جاتے ہیں‘ ملک میں نعتوں‘ منقبت اور قوالیوں کو پاس کرنے کا باقاعدہ نظام ہونا چاہیے اور جب تک حکومت سکہ بند علماء کی مدد سے پاس نہ کرے کسی نعت خواں اور کسی قوال کو کوئی نئی قوالی کہنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے‘(جاوید چوہدری)

میں اس بات سے متفق ہوں۔۔
 
علم حاصل کرنے پر کوئی کیسے پابندی لگا سکتا ہے؟ آٹھویں کلاس کے بچے پر بھی کوانٹم میکنکس کی کتب پڑھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اور ایسے بچے موجود بھی ہیں جو کہ اسی عمر میں ایڈوانس لیول کی کتب پڑھتے بھی ہیں اور ان کو سمجھ بھی سکتے ہیں۔
تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس درجے کے ہر بچے کو کوانٹم میکنکس کی کتاب تھما دیں، استثناء اصول نہیں بنایا کرتا۔
اگر تو یہ کتب دین سے متعلق ہیں تو پھر تو آپ کی اور جاوید چووی کی بات کا یہی مطلب نکلتا ہے کہ دین میں طبقات بنا دیں اور ہر طبقے کو دوسرے طبقے سے الگ کر دیا جائے یہاں تک کہ کتب تک بھی رسائی محدود کر دیں( ویسے آج کل کے انٹرنیٹ کے دور میں ایسا کرنا ممکن بھی نہیں ہے۔) کل کو کوئی اٹھ کر کہے گا کہ قرآن کی فلاں فلاں سورت کی بھی عوام تک رسائی نہیں ہونی چاہیے اور اس کو بھی ایڈیٹ کر دیا جائے۔ تو کیا یہ بات قابلِ قبول ہو گی؟

مجھے حیرت ہے کہ آپ لوگ اس کی حمایت کر رہے ہیں۔
تو پھر اس کا یہ مطلب بھی نہیں نکلتا ہے کہ دیں کے علم کا مبدی ، سیدھا سیدھا صحیح بخاری سے ایک ایک حدیث پڑھ کر مسائل اخذ کرتا جائے، طبقات تو ہوتے ہیں،
بنانے والے طرح طرح کے قوانین بنا چکے ہیں، لیکن ان پر عمل ہی نہیں ہوتا۔ مثلاً لاوڈ سپیکر کے استعمال سے متعلق بھی گائڈ لائن موجود ہے لیکن ان پر کوئی عمل درامد نہیں ہوتا۔
جب پہلے سے قوانیں موجود ہیں اور ان پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو پھر مزید تجاویز،اصول بنانا چھوڑ دیے جائیں ؟؟؟
علماء کرام اگر احادیث کی کتابوں کا بھی از سر نو جائزہ لے لیں تو یہ بھی ہم جیسے عام مسلمانوں کے لیے خصوصی مہربانی ہو گی۔۔ جاوید چوہدری

یہ ایک انتہائی قابل اعتراض بات ہے۔ ہر لکھنے والا دانشور نہیں ہوتا۔۔
از سر نو جائزہ سے آپ نے کیا مراد لیا ہے
 
ان کے آپس میں اختلافات اجتہاد پر مبنی تھے۔
کس دینی مسئلہ پر اجتہاد تھا۔اور اس کا کیا نتیجہ نکلا؟

بہر حال آپ کی اگلی بات بلکل درست ہے کہ
وہ سبھی اپنی اپنی جگہ پر مخلص تھے اور حق پر تھے۔

لیکن ان کے درمیان کچھ سازشی عناصر تھے جو یقیناً مسلمانوں ہی کے بھیس میں منافقین تھے
 
دراصل جنید جمشید بے چارہ مفت میں مارا گیا ۔ کبھی کسی صاحب دل کے پاس بیٹھا نہیں ۔ آپ دیکھیں لہجہ بدتمیزی والا ہوتا ہے یعنی عام بازاری لہجہ، آپ جناب حضور جیسے الفاظ سے محروم۔۔۔۔۔۔ باقی اوپر کافی تبصرے ہوچکے جن میں سکرین کی چاٹ والا بھی ہے
لیجئے عامر لیاقت نے جو جنید جمشید کی والدہ کو جو کہا اس پر جنید جمشید نے عامر لیاقت کو فون کیا تو عامر لیاقت نے اس کو جواب سکرین پر دیا ۔ ویسے عامر لیاقت اچھا بولا اب میرا پیارا رب بہترجانتا ہے کہ دل سے بولا یا کہ اداکاری کررہا تھا
http://bit.ly/1rXS4ej
 
آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ اپنی خیال آرائیوں سے پرہیز کریں۔ کچھ لوگ اپنے مخصوص خیالات اور عقائد کے وجہ سے دوسروں کی دلاآزاری کا باعث بن رہے ہیں۔۔۔
 
جب اسلامی نظریاتی کونسل اور وفاقی شرعی عدالت جیسے حکومتی ادارے موجود ہیں جن میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مستند علماء کرام اور اسکالرموجودہیں۔ جنید جمشید والا معاملہ انہی کے لیے رہنے دیں۔۔
 

زیک

مسافر
جب اسلامی نظریاتی کونسل اور وفاقی شرعی عدالت جیسے حکومتی ادارے موجود ہیں جن میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مستند علماء کرام اور اسکالرموجودہیں۔ جنید جمشید والا معاملہ انہی کے لیے رہنے دیں۔۔
وہی کونسل جو کم عمر لڑکیوں کی شادی کے حق میں ہے؟ وہی علماء جو آئے دن توہین رسالت پر فتوے جاری کرتے رہتے ہیں؟
 

x boy

محفلین
اس جملے کی وضاحت کر سکتا ہے کوئی ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ان سے یہ غلطی سرزد ہوئی اس کی نشاندہی ہم نے کی اور علماء اسلام نے بھی کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ مفتی نعیم صاحب کون ہیں ؟
انکو رافضیوں نے قتل کردیا،، اللہ ہم سب کو فتنہ رافضیت سے بچائے آمین
 

صائمہ شاہ

محفلین
آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ اپنی خیال آرائیوں سے پرہیز کریں۔ کچھ لوگ اپنے مخصوص خیالات اور عقائد کے وجہ سے دوسروں کی دلاآزاری کا باعث بن رہے ہیں۔۔۔
یہ پبلک فورم ہے اور مختلف عقائد اور خیالات سے جڑے لوگوں سے بنی ہے یہاں دوسروں کی سننی بھی پڑتی ہے اور برداشت بھی کرنی پڑتی ہے یہی اچھے لوگوں کی نشانی بھی ہے
محفل میں خوش آمدید
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top