فاتح
لائبریرین
جی ہاں! ہندوؤں کے ہاں ہی چار بنیادی قسمیں ہیں ذاتوں کی اور یہ ذاتیں انہی کے ہاں نیچ ہیں لیکن ہم تو عربی کو عجمی پر بھی فوقیت نہیں دیتے تو ہمارے ہاں تو سب برابر ہونے چاہیں نا کم از کم ہندوؤں کی سب ذاتوں کو ہی برابر مان لیں۔ہمم شاید ان ذاتوں کو اپنے ہندو بھی کمتر سمجھتے ہیں ۔۔۔
کراچی میں اکثر مسلمان عیسائی ماسیوں سے گھر کی صفائی تو کرواتے ہیں مگر برتن نہیں دھلواتے ۔۔۔ یہ عجیب نفسیاتی مسئلہ ہے ۔۔