حقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک

فاتح

لائبریرین
میں نے کب کہا یا زور دیا آپ پر کے انھیں جانیں ..آپ نہیں جانتے مگر میں تو جانتا ہوں اور اتنا بھی جانتا ہوں کوئی ان کی بات قرآن اور حدیث سے ہٹ کر نہیں ہوگی ...اس زاویے سے تو میرے لئے کافی ہے
میرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ سیستانی صاحب ہوں یا کوئی بھی ہوں، چونکہ آپ نے نام ان کا لیا کہ ان کا لکھا ہوا لائیں گے، ان کا کہا ہوا حوالہ نہیں ہے۔
جب بات قرآن اور حدیث کی ہو رہی ہے تو روایات کی گجائش ہی نہیں بنتی ...آپ بھی اسلام کی اپنے حساب سے تشریح کرتے رہیں تو کرتے رہیے ... جو ہے وہ تو ہے ...لایے کوئی حدیث اس پر آپ بھی .....
معذرت کہ میں یہ بھول گیا تھا کہ آپ کے ہاں احادیث و روایات کی الگ کتب ہیں ورنہ یہ واقعہ احادیث کی کتب میں سے ہی لایا ہوں۔ :)
اور میں کیوں لاؤں حوالہ۔۔۔ شرع اور فقہ کا انتہائی بنیادی اصول ہے کہ دنیا میں موجود ہر چیز جائز اور حلال ہے جب تک اس کا حرام ہونا ثابت نہ ہو جائے۔ تو جس چیز کو آپ حرام قرار دے رہے ہیں یعنی ہندوؤں کے ساتھ کھانا، اس کے متعلق فتویٰ بھی آپ ہی لائیے۔
 
میری محترم بٹیا ۔ اک کلمہ ہے جو کلمہ طیبہ کہلاتا ہے ۔ اور اسے زبان سے پڑھنے والا " پاک " قرار پاتا ہے ۔ ۔ جو دل سے شہادت دیتا ہے ۔ وہ پاکیزہ قرار پاتا ہے ۔اسے مسلم کہتے ہیں اسے مومن پکارا جاتا ہے ۔ اک کلمہ گویا ناپاک سے پاکیزگی کی جانب لے آتا ہے ۔
قران پاک کی اک آیت " کھاؤ پیئو اسراف نہ کرو ؔ کی صورت اللہ کی نعمتوں کی آگہی مل جاتی ہے ۔ علم ہوجاتا ہے کہ کون شئے اس کے لیئے حلال ہے اور کون سی حرام ۔۔۔۔۔۔۔۔ حرام شئے اگر ؔصاف ستھرے خوبصورت کور میں لپٹی ملے تب بھی حرام ہے ۔
باقی حلال اشیاء اور دیگر نعمتوں سے مستفید ہونے کے لیئے اک اور کلمہ ہے ۔۔۔۔۔ جسے " بسم اللہ الرحمن الرحیم " کہتے ہیں ۔
یہ حلال اشیاء پر سے تمام نجاست دور کر دیتا ہے ۔ اور یہ اشیاء براہ راست اللہ کی نعمت قرار پاتی ہیں ۔
سو ہندو کافر کے ہاتھ کا پکا کھانا اگر وہ ظاہری صفائی ستھرائی کا حامل ہے ۔ بسم اللہ پڑھتے کھا لینے میں برائی نہیں ۔
کہ اس سچی ذات کا ذکر اس کی نعمت کا شکر ادا کرنا ہے ۔ ہم نے تو رزق کھانا ۔ کسی ہندو کافر کو نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باضابطہ فتوی یہاں موجود ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
بلکل انکل ۔۔ آئی سیکنڈ یو ۔۔
اب زمانہ ماڈرن ہوگیا ہے سب کھالیتے ہیں ، اوپر جو باتیں ہو رہی ہیں پرانے زمانے کی ہیں سب ۔۔۔!
 

مقدس

لائبریرین
ہمارے ہاں سندھ میں اب بھی غیر مسلموں کے برتنوں میں مسلمان نہیں کھاتے اور نہ اپنے برتنوں میں غیر مسلموں کو کھانے دیتے ہیں بلکہ جونہی آپ حیدر آباد سے آگے نکلتے ہیں تو سڑک کے کنارے جا بجا چائے کے کھوکھوں اور ریستورانوں کے ناموں اور بورڈز پر یہ وضاحت لکھی ہوئی ملتی ہے تا کہ کہیں کوئی غلطی سے بھی گناہ گار نہ ہو جائے۔
ہمارے ہاں کولہی، بھیل، میگھواڑ اور مسیحی مزدوروں کے لیے عموماً لوگوں نے اپنے گھروں کے باہر بجلی کے میٹر کے ڈبوں پر ایک گندا سا یا ٹوٹا ہوا کپ اور گلاس رکھا ہوتا ہے تا کہ انجانے میں کسی گناہ سے بچا جا سکے۔
جب میری مدر ان لاء پاکستان سے آئی تو پہلا کام انہوں نے یہی کیا کہ ایک کپ، پلیٹ اور اسپون الگ کر کے رکھ دی۔۔۔ مجھے سمجھ نہیں آئی اس بات کی کہ یہ ایسا کیوں کر رہی ہیں۔۔ وہ بعد میں پتا چلا کہ کیونکہ میرے گھر میں نان مسلمز کا آنا جانا اتنا زیادہ ہے کہ وہ ان کے لیے برتن الگ کر رہی ہیں۔۔ ویسے اب وہ یوز ٹو ہو گئی ہیں :rollingonthefloor:۔ اور بڑے آرام سے نیتا آنٹی کے بنائے ہوئے دوساز کھا لیتی ہیں :rollingonthefloor:
 

عباس اعوان

محفلین
یہاں ہانگ کانگ میں نیپالی شیفس کے ہاتھ کا بنا ہو کھانا کھایا۔ ہندو کولیگز کے ساتھ بھی کھانا کھایا، حتیٰ کہ کل ایک ہندو کولیگ کے ساتھ ایک ہی برتن میں کھانا کھایا۔
یہاں میں جواب نہیں دینا چاہ رہا، بس پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ سورہ توبہ کی آیت 28 کو پڑھیں جس میں مشرکین کو نجس قرار دیا گیا ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلاَ يَقْرَبُواْ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَ۔ذَا وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللّهُ مِن فَضْلِهِ إِن شَاء إِنَّ اللّهَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ (9:28 )
1۔ کیا اس کا اطلاق ہندوؤں پر ہوتا ہے ؟
2۔ اگر ہاں تو نجس ہونے کا حکم صرف مسجد حرام تک محدود ہے یا کھانے پینے پر بھی لاگو ہوتا ہے ؟
 

فاتح

لائبریرین
میں نے اس سے پہلے ہے لکھ دیا یہاں بات ہندوؤں کی ہے
اچھا اچھا یعنی عیسائیوں اور یہودیوں وغیرہ کے ساتھ کھانا حلال ہے اور ہندوؤں کے ساتھ کھانا حرام۔ چلیے تو آپ ہندوؤں کے ساتھ کھانے کو حرام قرار دینے والی آیات و احادیث ہی لکھ دیجیے۔ :)
 

اکمل زیدی

محفلین
۔
معذرت کہ میں یہ بھول گیا تھا کہ آپ کے ہاں احادیث و روایات کی الگ کتب ہیں ورنہ یہ واقعہ احادیث کی کتب میں سے ہی لایا ہوں۔
ا۔۔

بڑی چالاکی سے لکھا آپ نے لیکن آپ کو مرے فہم کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے تھا ...خیر ...کون سی احادیث صحیح سے پہلے والی یا صحیح والی :)
اور میں کیوں لاؤں حوالہ۔۔۔ شرع اور فقہ کا انتہائی بنیادی اصول ہے کہ دنیا میں موجود ہر چیز جائز اور حلال ہے جب تک اس کا حرام ہونا ثابت نہ ہو جائے۔ تو جس چیز کو آپ حرام قرار دے رہے ہیں یعنی ہندوؤں کے ساتھ کھانا، اس کے متعلق فتویٰ بھی آپ ہی لائیے۔
آپ یہاں دو چار سے ہی کہلوا دیں کے جائز ہے ...؟
 

اکمل زیدی

محفلین
اچھا اچھا یعنی عیسائیوں اور یہودیوں وغیرہ کے ساتھ کھانا حلال ہے اور ہندوؤں کے ساتھ کھانا حرام۔ چلیے تو آپ ہندوؤں کے ساتھ کھانے کو حرام قرار دینے والی آیات و احادیث ہی لکھ دیجیے۔ :)
جواب آپ کی پیش کردہ آیت میں ہی ہے ...
 

اکمل زیدی

محفلین
یہاں ہانگ کانگ میں نیپالی شیفس کے ہاتھ کا بنا ہو کھانا کھایا۔ ہندو کولیگز کے ساتھ بھی کھانا کھایا، حتیٰ کہ کل ایک ہندو کولیگ کے ساتھ ایک ہی برتن میں کھانا کھایا۔
یہاں میں جواب نہیں دینا چاہ رہا، بس پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ سورہ توبہ کی آیت 28 کو پڑھیں جس میں مشرکین کو نجس قرار دیا گیا ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلاَ يَقْرَبُواْ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَ۔ذَا وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللّهُ مِن فَضْلِهِ إِن شَاء إِنَّ اللّهَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ (9:28 )
1۔ کیا اس کا اطلاق ہندوؤں پر ہوتا ہے ؟
2۔ اگر ہاں تو نجس ہونے کا حکم صرف مسجد حرام تک محدود ہے یا کھانے پینے پر بھی لاگو ہوتا ہے ؟
تفصیل کسی قریبی دستیاب مولوی سے پوچھیں .... میرا علم محدود ہے ...مگر ناقص نہیں ہے ...
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ارے میرے یارو میرے بھائیو میری بہنو ۔ مسلم یا غیر مسلم انسان ہو تے ہیں ۔ کھانا یا برتن تھوڑا ہی غیر مسلم ہوتے ہیں ۔ کیا مسلمانوں کے گھر کے برتن بھی مسلمان ہوتے ہیں ؟
ہم تویہ جانتے ہیں کہ نصرانی یا یہودی بھی اگر اللہ کا نام لے کر ذبح کرے تو مسلمانوں کے لیے ٹھیک ہے ۔ ہاں اگر حرام کی کمائی کا ہے تو خواہ مسلمان ہی کا کیوں نہ ہو دل نہیں مانے گا۔
 

فاتح

لائبریرین
جب میری مدر ان لاء پاکستان سے آئی تو پہلا کام انہوں نے یہی کیا کہ ایک کپ، پلیٹ اور اسپون الگ کر کے رکھ دی۔۔۔ مجھے سمجھ نہیں آئی اس بات کی کہ یہ ایسا کیوں کر رہی ہیں۔۔ وہ بعد میں پتا چلا کہ کیونکہ میرے گھر میں نان مسلمز کا آنا جانا اتنا زیادہ ہے کہ وہ ان کے لیے برتن الگ کر رہی ہیں۔۔ ویسے اب وہ یوز ٹو ہو گئی ہیں :rollingonthefloor:۔ اور بڑے آرام سے نیتا آنٹی کے بنائے ہوئے دوساز کھا لیتی ہیں :rollingonthefloor:
میں نے تب بھی تمہیں کہا تھا کہ ان سے کہو کہ برتن اپنے لیے الگ کر لیں کیونکہ ایک تو غیر مسلموں کے ملک میں رہنا اور اس پر اتنی کثیر تعداد میں گھر میں غیر مسلموں کا آنا جانا۔۔۔ ایک پلیٹ، ایک کپ اور ایک چمچہ تو کافی نہیں ہو گا، ہاں اگر وہ اپنا کپ، اپنا چمچہ اور اپنی پلیٹ الگ کر لیتیں تو صحیح اسلام نافذ ہو جاتا ان پر۔ :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:
 

نایاب

لائبریرین
ارے بھائیو بہنو ۔ حقے کے موضوع پر واپس آؤ ، نہیں تو اس دھاگے کا حقہ پانی بھی بند ہو جائے گا۔:)
اب تو واپسی مشکل دکھے ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

1۔ کیا اس کا اطلاق ہندوؤں پر ہوتا ہے ؟
2۔ اگر ہاں تو نجس ہونے کا حکم صرف مسجد حرام تک محدود ہے یا کھانے پینے پر بھی لاگو ہوتا ہے ؟
بہت دعائیں
 

مقدس

لائبریرین
میں نے تب بھی تمہیں کہا تھا کہ ان سے کہو کہ برتن اپنے لیے الگ کر لیں کیونکہ ایک تو غیر مسلموں کے ملک میں رہنا اور اس پر اتنی کثیر تعداد میں گھر میں غیر مسلموں کا آنا جانا۔۔۔ ایک پلیٹ، ایک کپ اور ایک چمچہ تو کافی نہیں ہو گا، ہاں اگر وہ اپنا کپ، اپنا چمچہ اور اپنی پلیٹ الگ کر لیتیں تو صحیح اسلام نافذ ہو جاتا ان پر۔ :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:
تب وہ نئی نئی تھیں ناں یوکے میں۔۔ اب تو پرانی ہو گئی ہیں۔۔۔ :)
 

اکمل زیدی

محفلین
ارے میرے یارو میرے بھائیو میری بہنو ۔ مسلم یا غیر مسلم انسان ہو تے ہیں ۔ کھانا یا برتن تھوڑا ہی غیر مسلم ہوتے ہیں ۔ کیا مسلمانوں کے گھر کے برتن بھی مسلمان ہوتے ہیں ؟
ہم تویہ جانتے ہیں کہ نصرانی یا یہودی بھی اگر اللہ کا نام لے کر ذبح کرے تو مسلمانوں کے لیے ٹھیک ہے ۔ ہاں اگر حرام کی کمائی کا ہے تو خواہ مسلمان ہی کا کیوں نہ ہو دل نہیں مانے گا۔
عاطف بھائی اہل کتاب کی تو بات ہے نہیں ہورہی نہ ساتھ کھانے کی...بات ہندو کے ہاتھ کا پکا ہوا کی ہو رہی ہے
 

عباس اعوان

محفلین
اور بڑے آرام سے نیتا آنٹی کے بنائے ہوئے دوساز کھا لیتی ہیں
مسالہ دوسا بھی کھایا ہو گا پھر تو۔ بہت مزیدار ہوتا ہے۔ مہینے سے اوپر ہو گیا ہے کھائے ہوئے، اور آپ کے ذکر کرنے سے منہ میں پانی بھر آیا۔
لگتا ہے کل آفس کے بعد جا کر کھانا پڑے گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
عاطف بھائی اہل کتاب کی تو بات ہے نہیں ہورہی نہ ساتھ کھانے کی...بات ہندو کے ہاتھ کا پکا ہوا کی ہو رہی ہے
پکانےاور برتنوں میں کیا حرج ہے بھائی۔ چیز کو دیکھو کہ حلال ہے یا نہیں ۔اگر کوئی مسلمان سور پکالے تو پھر کیا حلال ہو جائے گا ؟
ویسے ہر کسی کا اپنا اختیار ، اپنی سمجھ اور اپنی ہی دلیل ہے سو ہوا کرے۔یقیناََ۔
 

فاتح

لائبریرین
إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ
یہاں بتایا گیا کہ مشرکین نجس ہیں اور اس سے اگلے حصے میں یہ بھی بتا دیا گیا کہ نجاست کی یہ کون سی قسم ہے اور اس نجاست پر کیا حکم لاگو ہوتا ہے:
فَلاَ يَقْرَبُواْ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ (9:28 )
پس وہ قریب بھی نہ جائیں مسجد حرام کے اس سال کے بعد۔
اگر کھانا پینا یا انہیں چھو لینا یا جہاں وہ بیٹھ کر اٹھے ہوں اس جگہ وغیرہ وغیرہ کو بھی نجس اور حرام قرار دینا ہوتا تو اللہ اس آیت میں لکھ دیتا۔
اپنی جانب سے اضافے کرنا درست نہیں۔
 
آخری تدوین:
Top