فاتح
لائبریرین
میرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ سیستانی صاحب ہوں یا کوئی بھی ہوں، چونکہ آپ نے نام ان کا لیا کہ ان کا لکھا ہوا لائیں گے، ان کا کہا ہوا حوالہ نہیں ہے۔میں نے کب کہا یا زور دیا آپ پر کے انھیں جانیں ..آپ نہیں جانتے مگر میں تو جانتا ہوں اور اتنا بھی جانتا ہوں کوئی ان کی بات قرآن اور حدیث سے ہٹ کر نہیں ہوگی ...اس زاویے سے تو میرے لئے کافی ہے
معذرت کہ میں یہ بھول گیا تھا کہ آپ کے ہاں احادیث و روایات کی الگ کتب ہیں ورنہ یہ واقعہ احادیث کی کتب میں سے ہی لایا ہوں۔جب بات قرآن اور حدیث کی ہو رہی ہے تو روایات کی گجائش ہی نہیں بنتی ...آپ بھی اسلام کی اپنے حساب سے تشریح کرتے رہیں تو کرتے رہیے ... جو ہے وہ تو ہے ...لایے کوئی حدیث اس پر آپ بھی .....
اور میں کیوں لاؤں حوالہ۔۔۔ شرع اور فقہ کا انتہائی بنیادی اصول ہے کہ دنیا میں موجود ہر چیز جائز اور حلال ہے جب تک اس کا حرام ہونا ثابت نہ ہو جائے۔ تو جس چیز کو آپ حرام قرار دے رہے ہیں یعنی ہندوؤں کے ساتھ کھانا، اس کے متعلق فتویٰ بھی آپ ہی لائیے۔