حسان خان
لائبریرین
مرا دادی عجب یاری، خُداجان،
عجب شوخِ ستمگاری، خُداجان.
دلم را دادَمَش بِگْرفت و بِگْریخت،
رسان او را به من باری، خُداجان.
(صَفَر ایوبزادهٔ محزون)
اے خدا جان! تم نے مجھے ایک عجب یار دیا؛ اے خدا جان! ایک عجب شوخ و ستم گار [دیا]۔ میں نے اُسے اپنا دل دیا، اُس نے لیا اور [مجھ سے دُور] فرار کر گیا؛ اے خدا جان! اُسے ایک بار مجھ تک پہنچا دو۔
× شاعر کا تعلق تاجکستان سے ہے۔
عجب شوخِ ستمگاری، خُداجان.
دلم را دادَمَش بِگْرفت و بِگْریخت،
رسان او را به من باری، خُداجان.
(صَفَر ایوبزادهٔ محزون)
اے خدا جان! تم نے مجھے ایک عجب یار دیا؛ اے خدا جان! ایک عجب شوخ و ستم گار [دیا]۔ میں نے اُسے اپنا دل دیا، اُس نے لیا اور [مجھ سے دُور] فرار کر گیا؛ اے خدا جان! اُسے ایک بار مجھ تک پہنچا دو۔
× شاعر کا تعلق تاجکستان سے ہے۔
آخری تدوین: