اریب آغا ناشناس
محفلین
گر بدانی حال من گریان شوی بیاختیار
ای که منع گریه بیاختیارم میکنی
(وحشی بافقی)
اے وہ کہ مجھے گریہء بےاختیار سے منع کرتا ہے، اگر تو میرے حال سے واقف ہوجائے تو تو بھی بےاختیار گریہ کرنے لگے گا
ای که منع گریه بیاختیارم میکنی
(وحشی بافقی)
اے وہ کہ مجھے گریہء بےاختیار سے منع کرتا ہے، اگر تو میرے حال سے واقف ہوجائے تو تو بھی بےاختیار گریہ کرنے لگے گا