غلام رسول مہر کے مطابق یہ شعر رضی دانش مشہدی کا ہے۔تہنیت گوئید مستاں را کہ سنگ محتسب
بر سر ما آمد و ایں آفت از مینا گزشت
ترجمہ: مستوں کو یہ مبارک باد پہنچا دے کہ محتسب شہر نے جام و مینا توڑنے کے لیے جو سنگ باری کی، وہ پتھر ہمارے سر پر لگے اور یہ آفت صراحی کے سر سے ٹل گئی.