حسان خان

لائبریرین
از تو باشد گر همه رویِ زمین از خود مدان
کآنچه داد امروز، فردا می‌سِتانَد روزگار
(صائب تبریزی)

اگر تمام رُوئے زمین تمہارا ہو جائے [تو بھی اُسے] اپنا مت جاننا۔۔۔ کیونکہ زمانہ جو چیز اِمروز دیتا ہے، [اُسے] فردا واپس لے لیتا ہے۔
× اِمروز = آج؛ × فردا = آیندہ کل
 

حسان خان

لائبریرین
سعدی شیرازی اپنی ایک حمدیہ غزل میں کہتے ہیں:
غوغایِ عارفان و تمنّایِ عاشقان

حرصِ بهشت نیست که شوقِ لِقایِ توست
(سعدی شیرازی)
عارفوں کا شور و غوغا اور عاشقوں کی تمنّا حِرصِ بہشت نہیں ہے بلکہ تمہارے دیدار کا شوق ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
سعدی شیرازی اپنی ایک حمدیہ غزل میں کہتے ہیں:
سعدی ثنایِ تو نتواند به شرح گفت
خاموشی از ثنایِ تو حدِّ ثنایِ توست
(سعدی شیرازی)

سعدی تمہاری ثنا تفصیل سے نہیں کہہ سکتا؛ تمہاری ثنا سے خاموشی [اختیار کر لینا] تمہاری ثنا کی حدّ ہے۔
 
اس مشہور شعر کو امروز میں نے اکبر الہ آبادی کی کلیات میں دیکھا ہے؛۔
حیف در چشم زدن صحبتِ یار آخر شد
رویِ گل سیر ندیدم بهار آخر شد

افسوس چشم زدن میں یار کی صحبت اختتام پذیر ہوگئی۔۔چہرہء گل کے دیدار سے سیراب نہیں ہوا اور بہار اختتام پذیر ہوگئی۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
اس مشہور شعر کو آج میں نے اکبر الہ آبادی کی کلیات میں دیکھا ہے؛۔
حیف در چشم زدن صحبتِ یار آخر شد
رویِ گل سیر ندیدم بهار آخر شد

افسوس چشم زدن میں یار کی صحبت اختتام پذیر ہوگئی۔۔چہرہء گل کے دیدار سے سیراب نہیں ہوا اور بہار اختتام پذیر ہوگئی۔
میرا گمان ہے کہ یہ اکبر الٰہ آبادی کی بیت نہیں ہے، بلکہ اُنہوں نے کہیں اِس کا اقتباس لیا ہو گا۔
 

لاریب مرزا

محفلین

محمدظہیر

محفلین
انگشت نمائے خلق بُودن
زِشت است و لیک با تو زیباست


شیخ سعدی شیرازی

لوگوں کی اُنگلیوں کا نشانہ ہونا (یعنی جس کی طرف اُنگلیاں اُٹھ رہی ہوں) بہت بُری اور بدنما چیز ہے لیکن اگر تُو ساتھ ہو تو پھر یہ بہت خوبصورت بات ہے۔
اس شعر کو پڑھ کر یہ گیت یاد آیا :)
 

لاریب مرزا

محفلین
جی، جنابِ محمد وارث کی طرح فیس بُک پر میرا بھی فارسی شاعری کا صفحہ موجود ہے:
فارسی شاعری مع اردو ترجمہ
فیس بک پہ ہم نے فارسی شاعری کا یہ صفحہ کافی عرصہ سے پسند کر رکھا ہے۔ کچھ عرصہ قبل ہم نے ایک فارسی شعر مع ترجمہ شریک محفل کیا تھا۔ وہ دراصل اسی صفحے سے لیا تھا۔ :)
فارسی شاعری - نظیری نیشابوری (فارسی کلام مع ترجمہ)
آپ کی کاوش عمدہ ہے۔

نقش ہائے رنگ رنگ
محمد وارث صاحب کی دستخط میں یہ صفحہ ہے، کیا اس کی بات کر رہی ہیں؟:)
شکریہ محمدظہیر :) یہ صفحہ ابھی نظر سے نہیں گزرا۔ اب یقینا دیکھیں گے۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
هر بار حدیثِ غم کنم سَمْع
از دیدهٔ من همی‌رود دَمْع
(عدیم غوری)

میں جب بھی حدیثِ غم سنتا ہوں، میرے دیدے سے اشک بہنے لگتے ہیں۔
× شاعر کا تعلق افغانستان سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
بی تو چراغِ دیدهٔ من بی‌فُروغ شد
یعنی برایِ دیدنِ من دیر شد نیا
(فردوس اعظم)

تمہارے بغیر میری چشم کا چراغ بے نور ہو گیا؛ یعنی [اب] میرے دیکھنے کے لیے دیر ہو چکی ہے، مت آؤ!
× شاعر کا تعلق تاجکستان سے ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
عثمانی شاعر 'نفعی ارضرومی' مولانا جلال‌الدین رومی کی مدح میں کہتے ہیں:
"سرچشمهٔ فیضِ ازلی مولویِ روم

کز وَی عرب و هند و عجم بهره‌ور آمد
علامهٔ اسرارِ الٰهی که کلامش
چون آیتِ مُنزَل همه جا معتبر آمد"
(نفعی ارضرومی)
مولویِ رومی فیضِ ازلی کا سرچشمہ ہیں، کہ جن سے عرب و ہند و عجم بہرہ ور ہوئے ہیں۔
وہ علّامۂ اَسرارِ الٰہی ہیں، کہ جن کا کلام نازل شدہ آیت کی طرح ہر جا معتبر ہو گیا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
عثمانی شاعر 'نفعی ارضرومی' مولانا جلال‌الدین رومی کی مدح میں کہتے ہیں:
(رباعی)
المِنّة لله که دلم گویا شد
یک قطرهٔ ناچیز ببین دریا شد
زان رو که ثناگو شده مولانا را
اندیشه تجلّی‌کدهٔ مولا شد
(نفعی ارضرومی)

الحمدللہ کہ میرا دل گویا ہو گیا؛ ایک قطرۂ ناچیز کو دیکھو کہ دریا ہو گیا؛ چونکہ [میری] فکر مولانا [رومی] کی ثنا گو ہوئی؛ وہ تجلّی کدۂ مولا ہو گئی۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
عثمانی شاعر 'نفعی ارضرومی' مولانا جلال‌الدین رومی کے فرزند بهاءالدین محمد سلطان وَلَد کی مدح میں کہتے ہیں:
(رباعی)

سلطان وَلَد آن پادشهِ عالَمِ دل
استادِ دل و جانِ دل و هم‌دمِ دل
این فخر نه بس حضرتِ مولانا را
کز صُلبِ وی آمد این چنین محرَمِ دل
(نفعی ارضرومی)
سلطان وَلَد، پادشاہِ عالَمِ دل، استادِ دل، جانِ دل، اور ہمدمِ دل ہیں۔۔۔ حضرتِ مولانا رومی کے لیے یہ افتخار بے حد ہے کہ اُن کی پشت سے ایسا مَحرمِ دل آیا۔
 

حسان خان

لائبریرین
فراقِ پیرِ کنعانی ز حد افزون شده این دم
رسولِ مصر کُو تا وَی برایش پیرهن آرد
(عدیم غوری)
پیرِ کنعان (حضرتِ یعقوب) کا فراق اِس لمحہ حد سے افزُوں ہو گیا ہے؛ قاصدِ مصر کہاں ہے تا وہ اُن کے لیے [حضرتِ یوسف کا] پیرہن لے آئے؟
 

حسان خان

لائبریرین
هزارا‌ن جان فدا آن نامه‌ای را
که اندر صدرِ آن نامِ تو باشد
(عدیم غوری)

جس مکتوب کے اوّل میں تمہارا نام ہو، اُس [مکتوب] پر ہزاروں جانیں فدا ہوں!
 
Top