حسان خان
لائبریرین
گر زکاتی بِدهی زان لبِ شیرین چه زیان
نیکوان را ز سرِ لُطف عطا نیز بُوَد
(خواجه نجمالدین زرکوب تبریزی)
اگر تم اُس لبِ شیریں سے کوئی زکات دے دو تو کیا زیاں؟ خُوبوں میں از راہِ لُطف عطا بھی ہوتی ہے۔
حُسین نجفی 'شادی' نے مندرجۂ بالا بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ یوں کیا ہے:
وئر زكات بال دۏداغېندان بو گدایا گهگاه
یاخشېلاردا گؤزهلیم لُطف و عطا دا تاپېلار
اپنے شہد جیسے لبِ [شیریں] سے اِس گدا کو گاہ گاہ زکات دیا کرو۔۔۔۔ اے میرے [محبوبِ] زیبا! خُوبوں میں لطف و عطا بھی پائی جاتی ہے۔
نیکوان را ز سرِ لُطف عطا نیز بُوَد
(خواجه نجمالدین زرکوب تبریزی)
اگر تم اُس لبِ شیریں سے کوئی زکات دے دو تو کیا زیاں؟ خُوبوں میں از راہِ لُطف عطا بھی ہوتی ہے۔
حُسین نجفی 'شادی' نے مندرجۂ بالا بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ یوں کیا ہے:
وئر زكات بال دۏداغېندان بو گدایا گهگاه
یاخشېلاردا گؤزهلیم لُطف و عطا دا تاپېلار
اپنے شہد جیسے لبِ [شیریں] سے اِس گدا کو گاہ گاہ زکات دیا کرو۔۔۔۔ اے میرے [محبوبِ] زیبا! خُوبوں میں لطف و عطا بھی پائی جاتی ہے۔
آخری تدوین: