حسان خان

لائبریرین
در عُمرِ خویش غیرِ ثنایِ علی و آل
از هر چه کرده‌ایم بیان، توبه ربّنا!
(محمد فضولی بغدادی)
اے ہمارے رب! ہم نے خود کی عُمر میں علی و آلِ علی کی ثنا کے بجز جو کچھ بھی بیان کیا ہے، اُس سے توبہ!
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
هر که شد کشتهٔ شمشیرِ محبت آتش
مرده او را نتوان خواند که جانی دارد
(آتش اصفهانی)
جو بھی شخص کُشتۂ شمشیرِ محبّت ہو جائے اُسے مُردہ نہیں پکارا جا سکتا کہ وہ تو اِک جان رکھتا ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
یا رب از قتلِ ہلالی چیست مقصودِ بُتاں
از ہلاکِ عندلیباں گُلعذاراں را چہ حظ


ہلالی چغتائی

یا رب، ہلالی کے قتل سے محبوب لوگوں کا آخر مقصد کیا ہے؟ کہ بلبلوں‌ کے ہلاک ہونے سے پھول جیسے چہرے والوں کو کیا حظ؟
 

حسان خان

لائبریرین
از دستِ تطاوُلِ زمانه
کس نیست نخورده تازیانه

(شیخ رضا طالبانی)
کوئی شخص [ایسا] نہیں ہے کہ جس نے زمانے کے دستِ ستم سے تازیانہ نہ کھایا ہو۔

× شیخ رضا طالبانی کُرد تھے۔
 

حسان خان

لائبریرین
یا رسول الله چه باشد چون سگِ اصحابِ کهف
داخلِ جنت شوم در زُمرهٔ احبابِ تو
او رود در جنت و من در جهنم کَی رواست
او سگِ اصحابِ کهف و من سگِ اصحابِ تو

(شیخ رضا طالبانی)
یا رسول اللہ! کیا ہو اگر میں سگِ اصحابِ کہف کی مانند، [اور] آپ کے احباب کے زُمرے میں، داخلِ جنّت ہو جاؤں۔۔۔۔ وہ جنّت میں جائے اور میں جہنّم میں، یہ کب روا ہے؟ کہ وہ تو اصہابِ کہف کا سگ ہے جبکہ میں آپ کے اصحاب کا سگ ہوں۔

× شیخ رضا طالبانی کُرد تھے۔
 

حسان خان

لائبریرین
"هزار لعن به ارواحِ قاتلانِ حُسین
ولی چو شیعه مرو تا صحابه و خُلَفا
نه اعتماد بر افراط کن، نه بر تفریط
میان جو که همین است مذهبِ عُرَفا"

(شیخ رضا طالبانی)

قاتلانِ حُسین کی ارواح پر ہزار لعنت!
لیکن تم شیعوں کی طرح صحابہ و خُلَفاء (پر لعن و طعن) تک مت پہنچ جانا۔۔۔
نہ اِفراط پر اعتماد کرو، اور نہ تفریط پر
[بلکہ] راہِ وسط تلاش کرو کہ یہی عارفوں کا مذہب ہے

× شیخ رضا طالبانی کُرد تھے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
"مَسنَدآرایِ خلافت به حقیقت عُمَر است"
(شیخ رضا طالبانی)
خلافت کی مسند کو آراستہ کرنے والے حقیقتاً حضرتِ عُمَر ہیں۔

× شیخ رضا طالبانی کُرد تھے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
نامه کز یارِ مهربان باشد
مایهٔ عیشِ جاودان باشد

(شیخ رضا طالبانی)
جو مکتوب یارِ مہرباں کی جانب سے ہو، وہ مایۂ عیشِ جاوداں ہوتا ہے۔

× شیخ رضا طالبانی کُرد تھے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
چو نیست در نظر آں گُل کہ نو بہارِ من است
مرا ز باغ چہ حاصل، ز نو بہار چہ حظ


محتشم کاشانی

جب وہ پُھول ہی نظر میں نہیں ہے کہ جو میری نوبہار ہے تو پھر مجھے باغ سے کیا حاصل، اور نوبہار سے کیا لُطف؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
تا فقرو غنا باہم درکشمکش و جنگند
اولاد بنی آدم ،آسودہ نخواہد شد

فرخی
جب تک فقر اور غنا بر سر پیکار رہیں گے۔
آدم کی اولاد آسودہ نہ ہو سکے گی۔
 

حسان خان

لائبریرین
تا فقرو غنا باہم درکشمکش و جنگند
اولاد بنی آدم ،آسودہ نخواہد شد

فرخی
جب تک فقر اور غنا بر سر پیکار رہیں گے۔
آدم کی اولاد آسودہ نہ ہو سکے گی۔
یہ بیت بیسویں صدی کے ایرانی شاعر فرخی یزدی کی ہے۔
یہ تصریح اِس لیے کی ہے کہ کہیں خوانندگان اِسے فرخی سیستانی کی بیت نہ سمجھ لیں۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
(کُردی بیت)
میننه‌ت ژ خودایێ کو ب عه‌بدێ خۆ مه‌لایێ
ئیکسیرێ غه‌مێ عیشقێ، نه‌ دینار و دره‌م دا

(مه‌لای جه‌زیری)

"خداوند را سپاس گزارم که به بندۀ خود، ملّا، غمِ عشق را که اکسیرِ وجود است، عطا کرد، نه ثروت‌هایِ دنیوی مانندِ دینار و درم را."
(مترجم: ھادی بیدکی)

میں خداوند کا سپاس گزار ہوں کہ اُس نے اپنے بندے مُلّا کو غمِ عشق، کہ اکسیرِ وجود ہے، عطا کیا، نہ کہ دینار و درہم جیسی دنیوی ثروتیں۔
(مُلّا شیخ احمد جزیری المعروف بہ 'مَلائے جزیری')
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
هرگز ترحُّمی به منِ مُبتلات نیست
معلوم شد که طِفلی و خوف از خُدات نیست

(ماه شرف خانم کُردستانی 'مستوره')
مجھ مبتلا پر تم کو ہرگز ذرا رحم نہیں آتا۔۔۔ معلوم ہوتا ہے کہ تم طِفل ہو اور تمہیں خدا سے خوف نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

عینی مروت

محفلین
زبردست۔۔۔شاہکار فارسی اشعار لڑی کی زینت بنائے گئے ہیں جو یقینا محنت طلب اور وقت طلب کام ہے۔(y)
۔ابھی تو اسکا تفصیلی جائزہ باقی ہے۔


جزاک اللہ خیرا
 

حسان خان

لائبریرین
جانا به دوستی که به دنیا و آخرت
نبْوَد به جز وصالِ تو مقصود و مطلبم

(ماه شرف خانم کُردستانی 'مستوره')
اے جان! دوستی و محبّت کی قسم، کہ تمہارے وصال کے بجز دنیا و آخرت میں میرا [کوئی] مقصود و مراد نہیں ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
درختِ خُشک بہ نشو و نما نمی جوشد
ترا کہ نیست جنوں در سر از بہار چہ حظ


صائب تبریزی

سُوکھا ہوا درخت نشو و نما سے بھی سرسبز نہیں ہوتا، تُو کہ تیرے سر میں جنون ہی نہیں ہے، تجھے بہار سے بھی کیا حظ؟
 

حسان خان

لائبریرین
صد بار گفتمش مرو ای دل به زلفِ او
ممکن نشد بِبین که به دامِ بلا فُتاد

(شاهزادهٔ عثمانی جم سلطان)
میں نے صد بار اُس سے کہا کہ "اے دل اُس کی زُلف میں مت جاؤ"، [لیکن یہ] ممکن نہ ہوا [اور] دیکھو کہ وہ دامِ بلا میں گِر گیا۔
 

حسان خان

لائبریرین
افتاد تیرِ تو صنما در حریمِ دل
هر کس که دید گفت که بالله بجا فتاد

(شاهزادهٔ عثمانی جم سلطان)
اے صنم! تمہارا تیر [میری] حریمِ دل میں گِرا۔۔۔ جس نے بھی دیکھا، کہا کہ واللہ بجا گِرا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
از تبسم پُرنمک کردی درونِ ریش را
کُشتی ای سلطانِ مه‌رویان منِ درویش را
(خلیفهٔ عثمانی سلطان سلیم خان اول)

تم نے [اپنے] تبسّم سے [میرے] زخمی باطن کو پُرنمک کر دیا
اے سلطانِ ماہ رُویاں! تم نے مجھ درویش کو قتل کر دیا

× مصرعِ اوّل کا یہ ترجمہ بھی کیا جا سکتا ہے:
تم نے [اپنے] تبسّم سے [میرے] زخم کے اندرون کو پُرنمک کر دیا
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
در دَیر هر که دامنِ پیرِ مُغان گرفت
بهرِ نجات دامنِ او می‌توان گرفت
(امیر علی‌شیر نوایی)

جس شخص نے بھی دَیر میں پیرِ مُغاں کا دامن پکڑا ہو، نجات کے برائے اُس شخص کا دامن پکڑا جا سکتا ہے۔
× دَیر = مسیحی راہبوں کی اقامت گاہ و عبادت گاہ
 
آخری تدوین:
Top