محمد فضولی بغدادی کی ایک فارسی غزل کی اختتامی دو ابیات:
چون هیچ نتیجهای ندارد
در پیشِ تو عرضِ ناتوانی
آن بِه که فضولی ار بِمیرد
ظاهر نکند غمِ نهانی
(محمد فضولی بغدادی)
[اے یار!] چونکہ تمہارے سامنے [اپنی] ناتوانی عرض کرنے کا کوئی بھی نتیجہ و فائدہ نہیں ہے، [لہٰذا] یہ [ہی] بہتر ہے کہ فضولی خواہ مر جائے، وہ [اپنا] غمِ نہانی ظاہر نہ کرے۔