شامل بخاری
محفلین
اگر اسی طرح سے عربی شاعری کا بھی ایک تھریڈ بنا دیا جائے تو سبحان اللہ
عربی شاعری مع اردو ترجمہاگر اسی طرح سے عربی شاعری کا بھی ایک تھریڈ بنا دیا جائے تو سبحان اللہ
حسان بھائی کیا اپ کچھ کتب کے لنکس بھی دے سکتے ہیں؟
مندرجۂ بالا تُرکی 'بایاتی' (تُرکی شِفاہی (اورل) شاعری کی ایک ادبی صِنف) کا منظوم فارسی ترجمہ:(بایاتې)
عاشېقېن چۏخدور سنین،
کیرپیڲین اۏخدور سنین،
دردیندن دلییم من،
خبرین یۏخدور سنین.
(لاادری)
تمہارے عاشق بِسیار ہیں،
تمہاری مِژہ تیر ہے،
میں تمہارے درد سے دیوانہ ہوں،
[لیکن] تم کو خبر نہیں ہے۔
× مِژہ = پلک کا بال
Aşıqın çoxdur sənin,
Kirpiyin oxdur sənin,
Dərdindən dəliyəm mən,
Xəbərin yoxdur sənin.
× مندرجۂ بالا بند سات ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
مندرجۂ بالا تُرکی 'بایاتی' کا منظوم فارسی ترجمہ:(بایاتې)
داغلاردا اکدیم لالا،
اله آلدېم پییالا،
هئچ گؤرۆنۆب دۆنیادا،
ظۆلم ائوی آباد قالا؟
(لاادری)
میں نے کوہوں پر [گُلِ] لالہ بویا،
میں نے دست میں پیالہ لیا،
کیا کبھی دنیا میں [یہ] نظر آیا ہے
کہ خانۂ ظُلم آباد رہ جائے؟
Dağlarda əkdim lala,
Ələ aldım piyala,
Heç görünüb dünyada,
Zülm evi abad qala?
× مندرجۂ بالا بند سات ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
میرے علم کے مطابق مولوی رومی کے کلام میں یہ شعر نہیں ہےہم خدا خواہی و ہم دنیائے دوں
ایں خیال است و محال است و جنوں
(مولانا جلال الدین رومی)
تو خدا کو بھی چاہتا ہے اور ذلیل دنیا کو بھی۔ یہ بس خیال، جنون اور ناممکن بات ہے۔
شہریار تبریزی کے مندرجۂ بالا تُرکی بند کا منظوم فارسی ترجمہ:ایرانی آذربائجانی شاعر سید محمد حُسین بہجت شہریار تبریزی اپنے شُہرۂ آفاق تُرکی منظومے 'حیدر بابایه سلام' (حیدر بابا کو سلام) کے ایک بند میں اپنے قریے 'خُشگَناب' میں گُذارے زمانۂ طِفلی کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں:
خزان یئلی یارپاخلارې تؤکنده
بولوت داغدان یئنیب کنده چؤکنده
شئیخلایسلام گؤزل سسین چکنده
نیسگیللی سؤز اۆرهکلره دهیهردی
آغاشلار دا آللاها باش ایهردی
(شهریار تبریزی)
[اُس وقت کی یاد بخیر! کہ] جب بادِ خزاں برْگوں (پتّوں) کو گِرا اور بِکھرا دیتی تھی۔۔۔ [اور] جب ابر کوہ سے نیجے آ کر دِہکَدے (گاؤں) میں بیٹھ جاتا اور ڈھانپ لیتا تھا (یعنی ابر اور دُھند دِہکَدے کو ڈھانپ لیتے تھے)۔۔۔ [اور] جب شیخ الاسلام اپنی زیبا صدا بلند کرتا تھا۔۔۔ [اُس کا] پُردرد سُخن دِلوں کو چُھوتا اور اثر کرتا تھا۔۔۔ [جس کو سُن کر] درخت بھی اللہ کے پیش میں سر جھکاتے تھے۔
× شیخ الاسلام = ایک خوش صدا مقامی واعظ کا نام
Xəzan yeli yarpaxları tökəndə,
Bulut dağdan yenib kəndə çökəndə,
Şeyxəlislam gözəl səsin çəkəndə,
Nisgilli söz ürəklərə dəyərdi,
Ağaşlar da Allaha baş əyərdi.
× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
شہریار تبریزی کے مندرجۂ بالا تُرکی بند کا منظوم فارسی ترجمہ:ایرانی آذربائجانی شاعر سید محمد حُسین بہجت شہریار تبریزی اپنے شُہرۂ آفاق تُرکی منظومے 'حیدر بابایه سلام' (حیدر بابا کو سلام) کے ایک بند میں اپنے قریے 'خُشگَناب' میں گُذارے زمانۂ طِفلی کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں:
حئیدربابا، میراژدر سسلهننده
کند ایچینه سسدن کۆیدن دۆشنده
عاشېق رۆستم سازېن دیللهندیرنده
یادوندادې نه هؤلهسک قاچاردېم
قوشلار تکین قاناد چالوب اوچاردېم
(شهریار تبریزی)
اے حیدربابا! جب میر اژدر نِدا دیتا تھا، [اور] قریے [کی فضا] میں صدا و غوغا بھر جاتی تھی۔۔۔ جب عاشق رُستم اپنے ساز کو صدا میں لاتا تھا (بجاتا تھا)۔۔۔ کیا تم کو یاد ہے کہ میں کس شِتابی کے ساتھ بھاگتا تھا [اور] پرندوں کی طرح پر مار کر پرواز کرتا تھا؟
× حیدر بابا = ایرانی آذربائجان کے قریے 'خُشگَناب' میں واقع ایک کوہ کا نام، جس کے نزدیک شہریار تبریزی کا زمانۂ طِفلی گذرا تھا، اور جس کی یاد میں اور جس کو مخاطَب کر کے یہ منظومہ لکھا گیا تھا۔
× میر اژدر = ایک چاوُش کا نام تھا۔ ایران میں 'چاوُش' اصطلاحاً اُس شخص کو کہتے ہیں جو زائروں کے قافلے کے پیشاپیش چلتا اور مذہبی اشعار خوانتا (پڑھتا) ہے، اور قافلے کی آمد کا اعلان کرتا ہے۔
× عاشق رُستم = ایک معروف آواز خواں و سازندہ کا نام تھا
Heydər Baba, Mirəjdər səslənəndə,
Kənd içinə səsdən küydən düşəndə,
Aşıq Rüstəm sazın dilləndirəndə,
Yadundadı nə höləsək qaçardım,
Quşlar təkin qanad çalub uçardım.
× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
شہریار تبریزی کے مندرجۂ بالا تُرکی بند کا منظوم فارسی ترجمہ:سید محمد حُسین بہجت شہریار تبریزی اپنے شُہرۂ آفاق تُرکی منظومے 'حیدر بابایه سلام' (حیدر بابا کو سلام) کے ایک بند میں کہتے ہیں:
حئیدر بابا، دۆنیا یالان دۆنیادې
سۆلئیماندان، نوحدان قالان دۆنیادې
اۏغول دۏغان، درده سالان دۆنیادې
هر کیمسهیه هر نه وئریب، آلېبدې
افلاطوندان بیر قورو آد قالېبدې
(شهریار تبریزی)
حیدر بابا، [یہ] دنیا دروغیں دنیا ہے
[یہ دنیا] سلیمان اور نوح سے [باقی] رہ جانے والی دنیا ہے (یعنی وہ بھی بالآخر اِس دنیا سے چلے گئے)
[یہ دنیا] فرزند متولّد کر کے [پھر اُس کو] درد میں پھینک دینے والی دنیا ہے
[اِس دنیا نے] جس بھی شخص کو جو بھی کچھ دیا ہے، وہ [بعد میں واپس] لے لیا ہے
افلاطون کا [صرف] ایک خُشک نام باقی رہا ہے (یعنی نام کے بجز دنیا نے اُس سے ہر چیز واپس لے لی)
Heydər Baba dünya yalan dünyadı,
Süleymandan, Nuhdan qalan dünyadı,
Oğul doğan, dərdə salan dünyadı,
Hər kimsəyə hər nə verib, alıbdı,
Əflatundan bir quru ad qalıbdı.
× حیدر بابا = ایرانی آذربائجان کے قریے 'خُشگَناب' میں واقع ایک کوہ کا نام، جس کے نزدیک شہریار تبریزی کا زمانۂ طِفلی گذرا تھا، اور جس کی یاد میں اور جس کو مخاطَب کر کے یہ منظومہ لکھا گیا تھا۔
× یہ بند عروضی وزن کی بجائے ہجائی وزن میں ہے۔