اریب آغا ناشناس
محفلین
میں نے اپنے مراسلے کو تدوین کردیا ہے۔ صفحے کو دوبارہ refresh کرلیں"نہرو" کیا ہے؟ طرح یا طرف؟ ذرا وضاحت فرما دیں۔ شکریہ
مجھے بھی طرح کے بجائے طرف زیادہ درست لگ رہا ہے۔
میں نے اپنے مراسلے کو تدوین کردیا ہے۔ صفحے کو دوبارہ refresh کرلیں"نہرو" کیا ہے؟ طرح یا طرف؟ ذرا وضاحت فرما دیں۔ شکریہ
بے جنوں مباش!جہانِ اسلام کی قُرونِ وُسطائی کُتُبِ تواریخ میں «افلاطون» کے بارے میں ایک افسانہ نقل ہوا تھا کہ جب وہ سِنِّ پِیری (بُڑھاپے) میں پہنچا تھا تو وہ ایک خُمِ شراب میں بیٹھ گیا تھا اور بعد ازاں اُس کی مرگ کے وقت اُس کے شاگردوں نے اُس کے حُکم کے بمُوجِب خُم کے سر کو مُحکَمی کے ساتھ بند کر کے کسی کوہ کی غار میں رکھ دیا تھا۔۔۔ ہمارے شعر و ادبیات میں اُس افسانۂ «خُمِ افلاطون» کی تلمیح کئی بار استعمال ہوئی ہے، اور «افلاطون» کو «خُمنشین» کہہ کر یاد کیا گیا ہے۔۔۔ «رایج سیالکوتی» نے بھی ایک بَیت میں اُس افسانے کی جانب اِشارہ کیا ہے:
ذَوقِ فیضِ دامنِ دشت از کُجا خُم از کُجا
تا توان مجنون شُد افلاطون نمیباید شُدن
(رایج سیالکوتی)
کہاں دشت کے دامنِ [وسیع] کے فَیض کا ذَوق اور کہاں خُمِ [تنگ]!!۔۔۔۔ جب تک «مجنون» بنا جا سکتا ہو، «افلاطون» نہیں بننا چاہیے۔۔۔