محمد وارث
لائبریرین
رباعی
احوالِ جہان بر دلم آسان می کُن
و افعالِ بدم ز خلق پنہان می کن
امروز خوشم بدارد، فردا با من
آنچہ ز کرمِ توی سزد آن می کن
(عمر خیام)
(اے خدا)، زمانے کے حالات میرے دل پر (کیلیئے) آسان کر دے، اور میرے بُرے اعمال لوگوں (کی نظروں) سے پنہاں کر دے، میرا آج (حال) میرے لیئے بہت خوش کن ہے اور کل (مستقبل) میرے حق میں، جیسا تیرا (لطف و رحم و) کرم چاہے ویسا ہی کر دے۔
احوالِ جہان بر دلم آسان می کُن
و افعالِ بدم ز خلق پنہان می کن
امروز خوشم بدارد، فردا با من
آنچہ ز کرمِ توی سزد آن می کن
(عمر خیام)
(اے خدا)، زمانے کے حالات میرے دل پر (کیلیئے) آسان کر دے، اور میرے بُرے اعمال لوگوں (کی نظروں) سے پنہاں کر دے، میرا آج (حال) میرے لیئے بہت خوش کن ہے اور کل (مستقبل) میرے حق میں، جیسا تیرا (لطف و رحم و) کرم چاہے ویسا ہی کر دے۔