حسان خان

لائبریرین
هر گهی عاشق بُدم، انسانِ کامل بوده‌ام
موجِ بیرون‌جَسته از ظرفِ دو ساحل بوده‌ام
(لایق شیرعلی)

جب بھی میں عاشق رہا ہوں، انسانِ کامل رہا ہوں؛ [اور] دو ساحلوں کے ظرف سے بیرون اچھلی ہوئی موج رہا ہوں۔
 

حسان خان

لائبریرین
اندر دل پُرشورم تا نشئهٔ دردی هست
مفتونِ تب و سوزِ آوازِ تو خواهم بود
(لایق شیرعلی)

جب تک میرے دلِ پُرشور میں میں اِک درد کا نشہ موجود ہے، میں تمہاری آواز کے سوز و گداز کا دیوانہ رہوں گا۔
 

حسان خان

لائبریرین
بود تا در من قیامِ عشقِ تو
در دلم شورِ قیامت داشتم
(لایق شیرعلی)

جب تک مجھ میں تمہارے عشق کی شورش تھی، میں اپنے دل میں شورِ قیامت رکھتا تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
ما نیز در زمانِ خود دل‌داده بوده‌ایم،
مفتونِ خال و خطِّ خداداده بوده‌ایم.
(لایق شیرعلی)

ہم بھی اپنے زمانے میں دل دادہ و عاشق رہے ہیں؛ [ہم بھی] خال و خطِ خداداد کے دیوانے رہے ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
بی حُسنِ تو جوانیِ من پیر می‌شود،
امّیدِ شادمانیِ من پیر می‌شود.
(لایق شیرعلی)

تمہارے حُسن کے بغیر میری جوانی پِیر ہو جائے گی؛ [اور] میری شادمانی کی امید پِیر ہو جائے گی۔
× پِیر = بوڑھا/بوڑھی
 

حسان خان

لائبریرین
دستواره می‌کَشَد پای مرا سوی لحد
حبّذا، یکتا انیسِ مهربانم مانده‌است.
(لایق شیرعلی)

[میرا] عصا میرے پاؤں کو لحد کی جانب کھینچتا ہے؛ آفرین! میرا واحد (یا ایک عدد) رفیقِ مہرباں باقی رہ گیا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
بر کمانِ قدِّ خود می‌بینم و خون می‌خورم
تیرها رفتند، دُودی از کمانم مانده‌است
(لایق شیرعلی)

میں اپنے قد کی کمان کو دیکھتا ہوں اور غم کھاتا ہوں۔۔۔ تیر چلے گئے، [اب] میری کمان سے [فقط] ایک دھواں باقی رہا ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
جانِ نالان، آهِ سوزان، چشمِ حیران - این همه
یادگار از آرزوهای جوانم مانده‌است.
(لایق شیرعلی)

جانِ نالاں، آہِ سوزاں، چشمِ حیراں - میری جوان آرزوؤں کی یہ سب یادگاریں باقی رہی ہیں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
هر گاه پیشِ رُویم آید اجل، ملولم،
نادیده سیر رُویت من با چه رُو بمیرم؟!
(لایق شیرعلی)

جب بھی میرے چہرے کے سامنے موت آئے گی، مجھے ملال ہو گا۔۔۔ میں تمہارا چہرہ سیر ہو کر دیکھے بغیر کس چہرے سے مر جاؤں؟!
 
هستی بوجودِ تو دلیلی ست صریح
هر ذره به ذکرِ تو زبانی ست فصیح
فعلی که نه بر رضایِ تو، نیست روا
قولی که نه از کلامِ تو، نیست صحیح
(فضولی بغدادی)

ہستی تیرے وجود پر ایک صریح دلیل ہے۔ہر ذرہ تیرے ذکر میں ایک زبانِ فصیح ہے۔ وہ فعل جو تیری رضا پر نہ ہو، روا نہیں ہے۔وہ قول جو تیرے کلام سے نہ ہو، صحیح نہیں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
"هر گهی با خنده بکْشایی لبت را،
خنده‌ات قُفلِ دلم را می‌کُشاید.
هر گهی شیرین بِخندی جانبِ من،
زندگی رنگین و شیرین می‌نَماید."
(لایق شیرعلی)

جب بھی تم خندے کے ساتھ اپنے لب کھولتی ہو، تمہارا خندہ میرے دل کے قفل کو کھولتا ہے؛ جب بھی تم میری جانب شیریں طرز سے ہنستی ہو، [مجھے] زندگی رنگین و شیریں نظر آتی ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
(رباعی)
خِشتی نشدم، که قصر بنیاد کنند،
رودی نشدم، که باغ آباد کنند.
یک بیت شدم، که وقتِ مستی خوانند،
از مستیِ شاعرانه‌ام یاد کنند.
(لایق شیرعلی)
میں کوئی خِشت نہ بنا، کہ قصر کی بنیاد رکھیں؛ میں کوئی دریا نہ بنا، کہ باغ آباد کریں؛ میں ایک شعر بن گیا کہ مستی کے وقت [لوگ] خوانیں اور میری شاعرانہ مستی کو یاد کریں۔
× خِشْت = اینٹ
× خواننا (بر وزنِ 'جاننا') = پڑھنا
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
اگر یک لحظه بی‌آتش زِیَم، خاکسترم پندار،
من آتش‌زاده‌ام، عشقِ شرربارِ تو می‌خواهم.

(لایق شیرعلی)
اگر میں ایک لمحہ [بھی] آتش کے بغیر زندگی کروں تو مجھے خاکستر سمجھنا؛ میں آتش زادہ ہوں، مجھے تمہارے عشقِ شرربار کی خواہش ہے۔
× خاکِستَر = راکھ
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
تو قدرِ شعر اگر دانی، خوب می‌فهمی،
که با چه شور تو را شاعرانه می‌خواهم
(لایق شیرعلی)

تم اگر شعر کی قدر جانتی ہو تو خوب سمجھ جاؤ گی کہ میں کس ہیجان و آشفتگی کے ساتھ شاعرانہ طرز سے تمہاری آرزو کرتا ہوں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
تو اے مزدورِ جنّت، سرِتقصیرم نمی دانی
بہ قدرِ جرم چشمِ رحمتش نازِ کرم دارد


سید نصیر الدین نصیر

اے مزدورِ جنت، تُو میری تقصیروں اور خطاؤں کے اسرار نہیں جانتا، (میں اس لیے خظائیں کرتا ہوں) کہ اُس کی رحمت کی نظر خطاؤں کے برابر کرم کرتی ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
تو اے مزدورِ جنّت، سرِتقصیرم نمی دانی
بہ قدرِ جرم چشمِ رحمتش نازِ کرم دارد


سید نصیر الدین نصیر

اے مزدورِ جنت، تُو میری تقصیروں اور خطاؤں کے اسرار نہیں جانتا، (میں اس لیے خظائیں کرتا ہوں) کہ اُس کی رحمت کی نظر خطاؤں کے برابر کرم کرتی ہے۔
آپ سید نصیرالدین نصیر کی فارسی ابیات کہاں سے اخذ کرتے ہیں؟ کیا آپ کے پاس اُن کا کوئی فارسی مجموعۂ کلام موجود ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
آپ سید نصیرالدین نصیر کی فارسی ابیات کہاں سے اخذ کرتے ہیں؟ کیا آپ کے پاس اُن کا کوئی فارسی مجموعۂ کلام موجود ہے؟
جی خان صاحب میرے پاس ان کا فارسی مجموعہ کلام "عرشِ ناز" اور فارسی رباعیات کا مجموعہ "آغوشِ حیرت" دونوں موجود ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین

محمد وارث

لائبریرین
آخری تدوین:
Top