بہار تجھ سے ہے، گُل تجھ سے ہیں
بہار از تو، گل از تو
میرے خیال میں "گل و باغ و بہار از من" اور "بہار از تو، گل از تو" کا ترجمہ بالترتیب " گل و باغ و بہار میرے ہیں" اور " بہار تیری ہے، گل تیرے ہیں" ہوگا.گُل و باغ و بہار از من
بہار از تو
آن پَیکِ نامور که رسید از دیارِ دوستاس شعر کا براہ کرم ترجمہ فرما دیں۔۔۔
آن پیک نامور که رسید از دیار دوست
آورد حرز جان ز خط مشکبار دوست
آن پَیکِ نامور که رسید از دیارِ دوست
آورد حِرز جان ز خطِ مُشکبارِ دوست
(حافظ شیرازی)
یار کے دیار سے جو وہ نامور قاصد آیا [ہے]، یار کے مُشک بار و مُعطّر رسم الخط سے [لِکھا] تعویذِ جاں لایا [ہے]۔
× مُمکن ہے کہ یہاں 'خط' سے جوانوں کے چہرے پر آنے والے تازہ خطِ مُو کی جانب بھی اشارہ ہو۔ نیز، ایک جا کسی شخص کی تحقیق نظر آئی ہے کہ مصرعِ اول میں 'نامور' کی درست قرائت 'نامهور' (نامهبر) ہے. 'پیکِ نامهبر' یعنی قاصدِ نامہ بر۔ دیوانِ حافظ کے بعض نُسخوں میں 'نامور' کی بجائے 'نامهبر' بھی ثبت ہے۔