اگر کچھ قیمتی لمحے نکل آئیں کسی صورت
چلو اس دل کی خاطر ہم بھی کوئی کام کر جائیں
کئی شامیں گنوا دی ہیں غمِ حالات میں ہم نے
تمہارے نام اک سندر سہانی شام کر جائیں
اک شخص کے کھو جانے کا ڈر کیوں نہیں جاتا
یہ بوجھ میرے دل سے اُتر کیوں نہیں جاتا
منزل پہ پہنچ کر بھی اسے کھونا پڑے گا
یہ طے ہے تو شوقِ سفر کیوں نہیں جاتا