دل کے موضوع پر اشعار!

ماوراء

محفلین
میری قسمت میں غم گر اتنے تھے
دل بھی یارب کئی دئیے ہوتے


--------



اُٹھا کر پھول کی پتی نذاکت سے مسل ڈالی
اشارے سے کہا ہم دل کا ایساحال کرتے ہیں​
 

ماوراء

محفلین
چہرے سجے سجے ہیں تو دل ہیں بجھے بجھے
ہر شخص میں تضاد ہے دن رات کی طرح

--

لہروں کی خامشی پہ نہ جا اے مزاجِ دل
گہرے سمندروں میں بڑا ارتعاش ہے​
 

حجاب

محفلین
مٹے مٹے سے لفظ دل کی کیفیت بتا گئے
تمہارا خط تھا آنسوؤں سے جا بجا دھلا ہوا
ظفر جس سے خفا ہوئے کئی برس گزر گئے
ہے اُس کا نام اب بھی میرے ہاتھ پر لکھا ہوا۔
 

عمر سیف

محفلین
منظروں سرابوں کی
شدتوں سے گھبرا کے
راہ تو بدل لی ہے
پر یہ دل سودائی
روک روک لیتا ہے
ڈوب ڈوب جاتا ہے
 

حجاب

محفلین
دل بھی بجھا ہو شام کی پرچھائیاں بھی ہوں
مر جائیے جو ایسے میں تنہائیاں بھی ہوں
ہر حسنِ سادہ لوح نہ دل میں اُتر سکا
کچھ تو مزاجِ یار میں گہرائیاں بھی ہوں۔
 
Top