دل کے موضوع پر اشعار!

حجاب

محفلین
رگ رگ میں دل تھا،دل میں نہاں سوز و ساز
وہ دن بھی کیا تھے جب میں سراپا گداز تھا
وہ تھے، بہار تھی،دل حسرت طراز تھا۔۔۔۔۔
پیہم اُدھر سے ناز،اِدھر سے نیاز تھا۔۔۔۔۔۔۔
 

عیشل

محفلین
میرے دل کو رکھتا ہے شادماں،میرے ہونٹ رکھتا ہے گلفشاں
وہی ایک لفظ جو آپ نے میرے کان میں کہا ہوا
 

نوید ملک

محفلین
شادابیء دل ، تفریحِ نظر، اب زیست کا درماں کوئی نہیں
جینے کے فسانے رہنے دو ، اب ان میں الجھ کر کیا لیں گے
 

عمر سیف

محفلین
کھل گئے ہیں بہار کے رستے
ایک دل کش دیار کے رستے
ہم بھی پہنچے کسی حقیقت تک
اک مسلسل خمار کے رستے
 

تیشہ

محفلین
کرم اک مہرباں کردو میری چاہت امر کردو
میرا دل پیار سے بھر دو میری چاہت امر کردو ،

میری پلکوں کو چھوُلو تم حسین یاقوت ہونٹوں سے
مرے آنسو گہر کردو مری چاہت امر کردو
 

تیشہ

محفلین
تیری سانسوں میں گلابوں سی مہک لگتی ہے
حسن جس رنگ میں ہو تیری جھلک لگتی ہے

شام ہوتے ہی نگاہوں میں اتر آتے ہو
دل کی دھڑکن تیرے پیروں کی دھمک لگتی ہے ۔
 

عمر سیف

محفلین
دل میں مچلتی ہے انجان خواہش
آباد بدن کی ہے ویران خواہش
ترکِ تعلق ہے ناہید مشکل
ہوتی نہیں ہے یہ آسان خواہش
 

تیشہ

محفلین
انہیں اپنے دل کی خبریں میرے دل سے مل رہی ہیں
میں جو انُ سے روٹھُ جاؤں تو پیام تک نہ پہنچے۔
 
Top