دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے آخر اس درد کی دوا کیا ہے
نوید صادق محفلین مارچ 6، 2007 #302 اب جو کھلے ہیں دل میں پھول ان کی بہار ہے نئی اب جو لگی ہے دل میں آگ اس کا جلال ہے نیا اطہر نفیس
نوید صادق محفلین مارچ 6، 2007 #304 کسے سلیقہ تزئین خانہ دل ہے ہجوم اشک ہے اور آستانہ دل ہے شاعر: نوید صادق
نوید صادق محفلین مارچ 7، 2007 #306 سوچ دیکھو یہی اب، ہے یہ طریقا کیسا میں کہوں حال دل اپنا، کہو تم “ کیا؟ کیسا؟“ شاعر: نظام رامپوری
عمر سیف محفلین مارچ 7، 2007 #307 پھر ہجر کي لمبي رات مياں، سنجوگ کي تو يہي ايک گھڑي جو دل ميں ہے لب پر آنے دو، شرمانا کيا گھبرانا کيا (انشاء)
پھر ہجر کي لمبي رات مياں، سنجوگ کي تو يہي ايک گھڑي جو دل ميں ہے لب پر آنے دو، شرمانا کيا گھبرانا کيا (انشاء)
ت تیشہ محفلین مارچ 13، 2007 #308 دل میں اب اور کیا ہے جسے ڈھونڈتی ہے کافی ہے زندگی کو شکست ِ انا کا دکھ کیوں ان دنوںِ سوار ہے دو کشتیوں پہ دل چاہت اک اجنبی کی تو اک آشنا کا دکھُ
دل میں اب اور کیا ہے جسے ڈھونڈتی ہے کافی ہے زندگی کو شکست ِ انا کا دکھ کیوں ان دنوںِ سوار ہے دو کشتیوں پہ دل چاہت اک اجنبی کی تو اک آشنا کا دکھُ
عمر سیف محفلین مارچ 13، 2007 #309 مجھے سے بچھڑ کے اس نے لکھی خط میں دل کی بات کیوں اس کو حوصلہ نہ ہوا میرے سامنے
ظ ظفری لائبریرین مارچ 17، 2007 #310 ایک عمر ہوئی میں تو ہنسی بھول چکا ہوں تم اب بھی میرے دل کو دکھانا نہیں بھولے
نوید صادق محفلین مارچ 22، 2007 #312 ترکِ الفت پہ تو راضی نہیں دل اب بھی، مگر آج کل بحث میں وہ زورِ بیاں کچھ کم ہے شاعر: ذکاء صدیقی
عمر سیف محفلین مارچ 22، 2007 #313 دل گرفتہ ہی سہی بزم سجا لی جائے یادِ جاناں سے کوئی شام نہ خالی جائے
ت تیشہ محفلین مارچ 25، 2007 #314 شکستہ پائی ارادوں کے پیش و پس میں نہیں دل اسکی چاہ میں گم ہے جو میرے بس میں نہیں ۔
عمر سیف محفلین مارچ 25، 2007 #315 آنکھ کسی کے چہرے پر اور دل میں دھیان کسی کا ہم بھی کیا ہیں بات کسی سے، وہم و گمان کسی کا
عمر سیف محفلین مارچ 25، 2007 #316 آنکھ کسی کے چہرے پر اور دل میں دھیان کسی کا ہم بھی کیا ہیں بات کسی سے، وہم و گمان کسی کا
سارہ خان محفلین مارچ 31، 2007 #317 بس سکتے تھے آنکھوں میں کئی چہرے کئی پیکر مگر کچھ سوچ کر ہم نے یہ دل ویران رکھا ہے۔۔۔۔
ع عیشل محفلین اپریل 5، 2007 #318 سمے جیسے گذرتا جا رہا ہے کوئی دل سے اُترتا جا رہا ہے بنا تھا رتیلی مٹی سے جیون بکھرتا ہی بکھرتا جا رہا ہے
سمے جیسے گذرتا جا رہا ہے کوئی دل سے اُترتا جا رہا ہے بنا تھا رتیلی مٹی سے جیون بکھرتا ہی بکھرتا جا رہا ہے
عمر سیف محفلین اپریل 6، 2007 #319 دِل جہاں لے جائے دل کے ساتھ جانا چاہئے اس سے بڑھ کر اور کوئی رہنما ہوتا نہیں
سارہ خان محفلین اپریل 21، 2007 #320 بستی بس کر مٹ جاتی ہے دِل کے روگ بُرے ہوتے ہیں سُکھ کے بدلے دُکھ دیتے ہیں کچھ سنجوگ بُرے ہوتے ہیں