لیجئے سارہ، سیماب اکبر آبادی کی اسی غزل کا اگلا شعر حاضر ہے
تنگ آ کے توڑتا ہوں بساطِ خیال کو
یا مطمئن کرو کہ تمہی ہو خیال میں
شاعر: سیماب اکبر آبادی
یاد آ گیا سو لکھ ڈالا۔
اب دل پر ایک شعر:
کیوں دلِ زار قدم شوق میں دھرنا کیسا
خاک ہو ہو کے خلاوں میں بکھرنا کیسا
شاعر: خورشید رضوی