دل کے موضوع پر اشعار!

محمد وارث

لائبریرین
دل میں ذوقِ وصل و یادِ یار تک باقی نہیں
آگ اس گھر میں لگی ایسی کہ جو تھا، جل گیا

(قبلہ و کعبہ)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ لوگ تماشا ہیں تو پھر ان سے جنوں میں
کوئی بھی بیاں دل کی حکایت نہیں کی جائے
(نوشی گیلانی)
 

محمد وارث

لائبریرین
اس دل کے دریدہ دامن کو، دیکھو تو سہی، سوچو تو سہی
جس جھولی میں سو چھید ہوئے، اس جھولی کا پھیلانا کیا

پھر ہجر کی لمبی رات میاں، سنجوگ کی تو یہی ایک گھڑی
جو دل میں ہے لب پر آنے دو، شرمانا کیا، گھبرانا کیا

ابنِ انشا
 

محمد وارث

لائبریرین
دلوں کو مرکزِ مہر و وفا کر
حریمِ کبریا سے آشنا کر
جسے نان جویں بخشی ہے تو نے
اسے بازوے حیدر بھی عطا کر

اقبال
 

شمشاد

لائبریرین
یہ دل بھُلاتا نہیں ہے محبتیں اُس کی
پڑی ہُوئی تھیں مُجھے کِتنی عادتیں اُس کی
(نوشی گیلانی)
 

نوید صادق

محفلین
باندھتے ہیں اپنے دل میں زلفِ جاناں کا خیال
اس طرح زنجیر پہناتے ہیں دیوانے کو ہم

شاعر: ناسخ
 

نوید صادق

محفلین
دل سے آنکھوں میں لہو آتا ہے شاید رات کو
کش مکش میں بے قراری کی یہ پھوڑا چِھل گیا

شاعر: میر
 

شمشاد

لائبریرین
وہ جن کے آنچلوں سے زندگی تخلیق ہوتی ہے
دھڑکتا ہے ہمارا دل ابھی تک ان حسینوں میں
(قتیل شفائی)
 
Top