دل کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
عشق سودا ہے زیاں کا، یہ خبر ہم کو نہ تھی
لاکھ اس دل کو بچایا بھی مگر کچھ نہ بنا
(فاخرہ بتول)
 

تیشہ

محفلین
حسنُ فطرت نے مجھ پہ جادو کیا، دل وہیں رہ گیا
پھول،کہسار، جنگل، ستارے، ہوا،دل وہیں رہ گیا

تم مجھے ساتھ لے آئے اچھا تو کیا، پر تمھیں کیا پتا
میرے محسن مرے یار ِدرد آشنا۔،دل وہیں رہ گیا

یوں ہوا جیسے بجلی سی چمکی وہاں اور کیا ہو بیاں
آنکھ کھلتے ہی دیکھا سب ٹھیک تھا، دل وہیں رہ گیا

میں خداؤں کی بستی میں محبوس تھا، ذہن مفلوج تھا
جس جگہ کوئی انسان مجھکو ملا، دل وہیں رہ گیا

خرمن ِجاں پہ جب برق وحشت گری تب کسے ہوش تھا
جسم کو خیر میں نے سنبھالا دیا، دل وہیں رہ گیا


اسُ نے خالد مجھے آج اپنا کہا،کیسے ممکن ہوا
گھر تو میں آگیا سوچتا سوچتا ،دل وہیں رہ گیا ۔ ۔
 

عمر سیف

محفلین
بہت خوب باجو۔

ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتا
یہ دل تو کوئی کام بھی ہونے نہیں دیتا
 

شمشاد

لائبریرین
اے ہَوا اے میرے دِل کے شہر سے آتی ہَوا
تجھ کو کیا پیغام دے کر اُس نے بھیجا اَس طرف
(نوشی گیلانی)
 

ظفری

لائبریرین

کہنے کو تو کیا کیا نہ دلِ زار میں آئے
ہر بات کہاں قلبِ اظہار میں آئے​
 

شمشاد

لائبریرین
کان سے دل میں اترتی نہیں بات
اور گفتار ہوئی جاتی ہے
(احمد ندیم قاسمی)
 

عمر سیف

محفلین
پھونک ڈالوں کا کسی روز میں دل کی دنیا
یہ تیرا خط تو نہیں ہے کہ جلا بھی نہ سکوں
 

شمشاد

لائبریرین
قیامت کیا یہ اے حسنِ دو عالم ہوتی جاتی ہے
کہ محفل تو وہی ہے، دل کشی کم ہوتی جاتی ہے
(جگر مراد آبادی)
 

محمد وارث

لائبریرین
یاد کرنا ہر گھڑی اس یار کا
ہے وظیفہ مجھ دلِ بیمار کا

عاقبت کیا ہووے گا، معلوم نہیں
دل ہوا ہے مبتلا دلدار کا

ولی دکنی
 

عمر سیف

محفلین
مشکل ہیں اگر حالات وہاں دل بیچ آئیں جاں دے آئیں
دل والو، کوچہِ جاناں میں کیا ایسے بھی حالات نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
وقت ہی جدائی کا اتنا طویل ہو گیا
دل میں ترے وصال کے جتنے تھے زخم بھر گئے
(عدیم)
 

سارہ خان

محفلین
احساسِ خوشی مِٹ جاتا ہےافسردہ طبیعت ہوتی ہے
وہ گھڑی بھی دل پہ آتی ہے جب غم کی ضرورت ہوتی ہے
 

شمشاد

لائبریرین
قیامت کیا یہ اے حسنِ دو عالم ہوتی جاتی ہے
کہ محفل تو وہی ہے، دلکشی کم ہوتی جاتی ہے
(جگر مراد آبادی)
 
Top