دل کے موضوع پر اشعار!

زینب

محفلین
وہ جس کی ایک پل کی بےرخی بھی دل پے بار تھی
اسے آپنے ہاتھ سے لکھا ہے مجھے بھول جا
 

شمشاد

لائبریرین
دل کو تسکین نہیں اشکِ دما دم سے بھی
اس زمانے میں گئی ہے بَرَکتِ غم سے بھی
(میر)
 

زینب

محفلین
ٹوٹ جاتے ہیں سبھی رشتے مگر

دل سے دل کا رشتہ اپنی جگہ

دل کو ہے تجھ سے نہ ملنے کا یقیں

پھر بھی تجھے پا لینے کی دعا اپنی جگہ
 

شمشاد

لائبریرین
آخرِ کار محبت میں نہ نکلا کچھ کام
سینہ چاک و دلِ پژ مردہ مژہ نم سے بھی
(میر)
 

شمشاد

لائبریرین
واشد کچھ آگے آہ سے ہوتی تھی دل کے تئیں
اقلیمِ عاشقی کی ہوا اب بگڑ گئی
(میر)
 

شمشاد

لائبریرین
دل و دیں کیسے کہ اُس رہزنِ دل ہا سے اب
یہ پڑی ہے کہ خدا خیر کرے جانوں کی
(میر)
 

زینب

محفلین
ذندگی درد کا عنواں کہاں تھی پہلے
مبتلا رنج میں یہ جاں کہاں تھی پہلے

دل جو ٹوٹا تو کھلا سب کی محبت کا بھرم

اپنے بیگا نے کی پہچاں کہاں تھی پہلے
 

زینب

محفلین
کیسے ممکن ہے دھواں بھی نہ ہو اور دل بھی جلے

چوٹ پڑتی ہے تو پتھر بھی صدا دیتے ہیں
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ہم نہ اس صف میں تھے اور نہ اُس صف میں ہیں
راستے میں کھڑے سوچتے ہی رہے
اور یونہی گھڑی بیت جانے کے بعد
لوٹ کر آگے دیکھا تو پھولوں کا رنگ
جو کبھی سرخ تھا، زرد ہی زرد ہے
اپنا پہلو ٹٹولا تو ایسا لگا
دل جہاں تھا وہاں درد ہی درد ہے
 

شمشاد

لائبریرین
کب تھا یہ شورِ نوحہ ترا عشق جب نہ تھا
دل تھا ہمارا آگے تو ماتم سرا نہ تھی

وہ اور کوئی ہوگی سحر جب ہوئی قبول
شرمندۂ اثر تو ہماری دُعا نہ تھی
(میر)
 

زینب

محفلین
سال کی پہلی کرن کے ساتھ پھر جاگا ہے دل
پھر وہی میری طلب ہے اب کے برس مل جائے تو
 

شمشاد

لائبریرین
ستم ہے تیری خوئے خشمگیں پر ٹک بھی دل جوئی
دل آزاری کی باتیں کر تُو دل داری کو کیا جانے
(میر)
 
Top