کیوں اتر جاتے ہیں دل میں ایسے لوگ جن سے قسمت کے ستارے نہیں ملتے
زینب محفلین اگست 26، 2007 #743 وہ جس کی ایک پل کی بےرخی بھی دل پے بار تھی اسے آپنے ہاتھ سے لکھا ہے مجھے بھول جا
شمشاد لائبریرین اگست 26، 2007 #744 دل کو تسکین نہیں اشکِ دما دم سے بھی اس زمانے میں گئی ہے بَرَکتِ غم سے بھی (میر)
زینب محفلین اگست 27، 2007 #745 ٹوٹ جاتے ہیں سبھی رشتے مگر دل سے دل کا رشتہ اپنی جگہ دل کو ہے تجھ سے نہ ملنے کا یقیں پھر بھی تجھے پا لینے کی دعا اپنی جگہ
ٹوٹ جاتے ہیں سبھی رشتے مگر دل سے دل کا رشتہ اپنی جگہ دل کو ہے تجھ سے نہ ملنے کا یقیں پھر بھی تجھے پا لینے کی دعا اپنی جگہ
شمشاد لائبریرین اگست 27، 2007 #746 آخرِ کار محبت میں نہ نکلا کچھ کام سینہ چاک و دلِ پژ مردہ مژہ نم سے بھی (میر)
زینب محفلین اگست 27، 2007 #747 دل کو بےچین ساکرتی ہیں تمہاری آنکھیں رات کو دیر تلک تم مجھے سوچا نہ کرو
شمشاد لائبریرین اگست 27، 2007 #748 واشد کچھ آگے آہ سے ہوتی تھی دل کے تئیں اقلیمِ عاشقی کی ہوا اب بگڑ گئی (میر)
شمشاد لائبریرین اگست 27، 2007 #750 دل و دیں کیسے کہ اُس رہزنِ دل ہا سے اب یہ پڑی ہے کہ خدا خیر کرے جانوں کی (میر)
زینب محفلین اگست 27، 2007 #751 ذندگی درد کا عنواں کہاں تھی پہلے مبتلا رنج میں یہ جاں کہاں تھی پہلے دل جو ٹوٹا تو کھلا سب کی محبت کا بھرم اپنے بیگا نے کی پہچاں کہاں تھی پہلے
ذندگی درد کا عنواں کہاں تھی پہلے مبتلا رنج میں یہ جاں کہاں تھی پہلے دل جو ٹوٹا تو کھلا سب کی محبت کا بھرم اپنے بیگا نے کی پہچاں کہاں تھی پہلے
شمشاد لائبریرین اگست 27، 2007 #752 صد حرف زیرِ خاک تہِ دل چلے گئے مہلت نہ دی اجل نے ہمیں ایک بات کی (میر)
زینب محفلین اگست 27، 2007 #753 کیسے ممکن ہے دھواں بھی نہ ہو اور دل بھی جلے چوٹ پڑتی ہے تو پتھر بھی صدا دیتے ہیں
شمشاد لائبریرین اگست 27، 2007 #754 ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے
فرحت کیانی لائبریرین اگست 27، 2007 #755 ہم نہ اس صف میں تھے اور نہ اُس صف میں ہیں راستے میں کھڑے سوچتے ہی رہے اور یونہی گھڑی بیت جانے کے بعد لوٹ کر آگے دیکھا تو پھولوں کا رنگ جو کبھی سرخ تھا، زرد ہی زرد ہے اپنا پہلو ٹٹولا تو ایسا لگا دل جہاں تھا وہاں درد ہی درد ہے
ہم نہ اس صف میں تھے اور نہ اُس صف میں ہیں راستے میں کھڑے سوچتے ہی رہے اور یونہی گھڑی بیت جانے کے بعد لوٹ کر آگے دیکھا تو پھولوں کا رنگ جو کبھی سرخ تھا، زرد ہی زرد ہے اپنا پہلو ٹٹولا تو ایسا لگا دل جہاں تھا وہاں درد ہی درد ہے
شمشاد لائبریرین اگست 27، 2007 #756 کب تھا یہ شورِ نوحہ ترا عشق جب نہ تھا دل تھا ہمارا آگے تو ماتم سرا نہ تھی وہ اور کوئی ہوگی سحر جب ہوئی قبول شرمندۂ اثر تو ہماری دُعا نہ تھی (میر)
کب تھا یہ شورِ نوحہ ترا عشق جب نہ تھا دل تھا ہمارا آگے تو ماتم سرا نہ تھی وہ اور کوئی ہوگی سحر جب ہوئی قبول شرمندۂ اثر تو ہماری دُعا نہ تھی (میر)
زینب محفلین اگست 28، 2007 #757 سال کی پہلی کرن کے ساتھ پھر جاگا ہے دل پھر وہی میری طلب ہے اب کے برس مل جائے تو
شمشاد لائبریرین اگست 28، 2007 #758 ستم ہے تیری خوئے خشمگیں پر ٹک بھی دل جوئی دل آزاری کی باتیں کر تُو دل داری کو کیا جانے (میر)
زینب محفلین اگست 28، 2007 #759 دلِ سادہ تمہیں یہی باور کرانا ہے جسے تم یاد کرتے ہو اسے اب بھول جانا ہے
شمشاد لائبریرین اگست 28، 2007 #760 صد کارواں وفا ہے کوئی پوچھتا نہیں گویا متاعِ دل کے خریدار مر گئے (میر)