مجھ کو ديوانہ سمجھتے ہيں تيرے شہر کے لوگ
ميرے دامن سے الجھتے ہيں تيرے شہر کے لوگ
اور کيا دوں ميں تجھے اپني وفاؤں کا ثبوت
اب ميرے حال پے ہنستے ہيں تيرے شہر کے لوگ
ميں گيا وقت ہوں واپس نہيں آنے والا
کيوں ميرا راستہ تکتے ہيں تيرے شہر کے لوگ
دل کي باتوں کو لب پے نہيں لاتے ليکن
مجھ پے آواز تو کستے ہيں تيرے شہر کے لوگ