موضوع دل ہے جنابکیا ستم ہے کہ اب تری صورت
غور کرنے پہ یاد آتی ہے
جون ایلیا
موضوع دل ہے جناب
ان کے وعدے تو خیر مت پوچھو
دلِ خوش فہم کا جواب نہیں
راحیل فاروق
دل ڈھڑکنے کا سبب یاد ایاہم سمندر کی طرح ظرف وسیع رکھتے ہیں
دل میں طوفاں چہرے پر تسکیں رکھتے ہیں
مکمل غزل چاٸے جناببدن میں اتریں تھکن کے سائے تو نیند آئے
یہ دل، کہانی کوئی سنائے تو نیند آئے
محسن نقوی
اے دل سماعتوں پہ ستم کی دہاٸی دےکیا ستم ہے کہ اب تری صورت
غور کرنے پہ یاد آتی ہے
جون ایلیا