دل کے موضوع پر اشعار!

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

دل والوں کو دل والوں سے ہے حرف و حکایت
ظاہر میں محبت کا نشاں کچھ بھی نہیں ہے​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

وہ کیا ہے کعبۂ دل میں ڈھونڈنے جس کو
کبھی صنم، کبھی انساں، کبھی خدا آیا​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
ایک دوہا
اردو والے، ہندی والے، دونوں ہنسی اڑائیں
ہم دل والے اپنی بھاشا کس کس کو سکھلائیں​
 

زیرک

محفلین
پتھرایا ہے دل یوں کہ کوئی اسم پڑھا جائے
یہ شہر نکلتا نہیں جادو کے اثر سے​

آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان پروین شاکر کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
دل اُسے چاہے، جسے عقل نہیں چاہتی ہے
خانہ جنگی ہے عجب ذہن و بدن میں اب کے​

آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان پروین شاکر کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں، اک درد کا پھوڑا الہڑ سا
نہ گُپت رہے، نہ پھُوٹ بہے، کوئی مرہم ہو، کوئی نشتر ہو
ابن انشا​
 

زیرک

محفلین
حرف پردہ پوش تھے اظہارِ دل کے باب میں
حرف جتنے شہر میں تھے حرفِ لا ہوتے گئے
منیرنیازی​
 

زیرک

محفلین
ملنا نہیں ممکن تھا، رستہ ہی بدل لیتے
دل میں نہ اترنا تھا ، دل سے ہی اتر جاتے
میثم علی آغا
 

زیرک

محفلین
رکھ لیا دل کی جگہ ہم نے اٹھا کر پتھر
اب کوئی بچھڑے تو دشواری نہیں ہوتی ہے
میثم علی آغا
 

زیرک

محفلین
اپنی نظروں میں گنہگار نہ ہوتے کیوں کر
دل ہی دشمن ہے مخالف کے گواہوں کی طرح
سدرشن فاکر
 
Top