دوور کی کوڑی لانا۔۔۔۔۔ ۔!! :)

نیرنگ خیال

لائبریرین

تعبیر

محفلین
شکریہ عینی مجھے یاد رکھنے کا
ایک تو آپ کے ٹاپک اتنے مشکل ہوتے ہیں کہ بندہ یا تو سر کھجاتا رہ جاتا ہے یا پھر اسکا منہ کھلا کا کھلا رہ جاتا ہے
:p ایک تو میرے آتے آتے آ ٹاپک بھی کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے اور پھر بیچ میں گھسنا اچھا بھی نہیں لگتا :)
پڑھنے کے بعد کچھ سمجھ میں آیا تو جواب لکھوں گی ان شاءاللہ
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
شکریہ عینی مجھے یاد رکھنے کا
ایک تو آپ کے ٹاپک اتنے مشکل ہوتے ہیں کہ بندہ یا تو سر کھجاتا رہ جاتا ہے یا پھر اسکا منہ کھلا کا کھلا رہ جاتا ہے
:p ایک تو میرے آتے آتے آ ٹاپک بھی کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے اور پھر بیچ میں گھسنا اچھا بھی نہیں لگتا :)
پڑھنے کے بعد کچھ سمجھ میں آیا تو جواب لکھوں گی ان شاءاللہ
حق ہا! تعبیر اپیا!
:happy:
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
شکریہ عینی مجھے یاد رکھنے کا
ایک تو آپ کے ٹاپک اتنے مشکل ہوتے ہیں کہ بندہ یا تو سر کھجاتا رہ جاتا ہے یا پھر اسکا منہ کھلا کا کھلا رہ جاتا ہے
:p ایک تو میرے آتے آتے آ ٹاپک بھی کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے اور پھر بیچ میں گھسنا اچھا بھی نہیں لگتا :)
پڑھنے کے بعد کچھ سمجھ میں آیا تو جواب لکھوں گی ان شاءاللہ
کر دی نہ غیروں جیسی بات آپ نے
میرے دھاگوں میں آپ بے دھڑک گھس جایا کریں جہاں سے چاہیں:happy:
 

فہیم

لائبریرین
چلیں ہم بھی ایک دور کی کوڑی کا ذکر کردیتے ہیں :)


کمپنی کے کیفے ٹیریا میں چمچوں اور کانٹوں کی آوازوں کے ساتھ لوگوں کی باتیں کرنے کی آوازیں بھی ماحول بنائے ہوئے تھیں۔ لوگ ایک لقمہ لیتے اور دو باتیں کرتے۔
سب اپنے اپنے گروپ بنا کر مختلف ٹیبلز کے گرد بیٹھے تھے اور لیکن شریک گفتگوں تمام لوگ ایک دوسرے سے تھے۔
ایسے میں ایک ٹیبل کے سائیڈ پر رکھی کرسی پر بیٹھے ہوئے بندے نے ایک جملہ کہا اور کیفے ٹیریا میں موجود سب لوگوں پر گویا سکتہ سا طاری ہوگیا۔ جس کا جہاں ہاتھ تھا وہ وہیں رک گیا۔ کسی کا منہ آدھا کھلا تو آدھا بند۔ چند سیکنڈ ایسے ہی گزرنے کے بعد ان میں سے ایک نے اٹھ کر کیفے ٹیریا کے اکلوتے داخلی و خارجی دروازے کی جانب دوڑ لگائی اور دروازہ کھول کر باہر جھانکا اور واپس اپنی جگہ پر آکر ایک سکون بھرا سانس لیا اس سانس کو دیکھ کر لوگوں کے منہ اور حلق میں رکے ہوئے نوالے پیٹ میں اترے۔

بات کچھ نہیں بس اتنی سی تھی کہ وہ جملہ کچھ یوں تھا

"یہ میڈم سمن کتنی چھوٹی چھوٹی سی لگتی ہیں ویسے
ضیاء صاحب کے مقابلے بہت چھوٹی سی"

میڈم سمن کمپنی کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ ہیں اور ضیاء صاحب کی نصف بہتر
اور ضیاء صاحب کمپنی کے ڈائریکٹر اور وہ بھی ایسے کہ سب کی روح ان سے فنا ہوتی ہے
کھڑے پیر پر بندے کو فائرڈ کردینے والے۔

خیر اس سکون کی سانس کے بعد اس دور کی کوڑی لانے والے کو بس اتنا سننے کو ملا کہ

"بیٹا اتنی دور کی نہ سوچا کرو، ورنہ ضیاء صاحب نے تمہیں فائرڈ نہیں بلکہ تم پر فائر کردینے ہیں :)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
چلیں ہم بھی ایک دور کی کوڑی کا ذکر کردیتے ہیں :)


کمپنی کے کیفے ٹیریا میں چمچوں اور کانٹوں کی آوازوں کے ساتھ لوگوں کی باتیں کرنے کی آوازیں بھی ماحول بنائے ہوئے تھیں۔ لوگ ایک لقمہ لیتے اور دو باتیں کرتے۔
سب اپنے اپنے گروپ بنا کر مختلف ٹیبلز کے گرد بیٹھے تھے اور لیکن شریک گفتگوں تمام لوگ ایک دوسرے سے تھے۔
ایسے میں ایک ٹیبل کے سائیڈ پر رکھی کرسی پر بیٹھے ہوئے بندے نے ایک جملہ کہا اور کیفے ٹیریا میں موجود سب لوگوں پر گویا سکتہ سا طاری ہوگیا۔ جس کا جہاں ہاتھ تھا وہ وہیں رک گیا۔ کسی کا منہ آدھا کھلا تو آدھا بند۔ چند سیکنڈ ایسے ہی گزرنے کے بعد ان میں سے ایک نے اٹھ کر کیفے ٹیریا کے اکلوتے داخلی و خارجی دروازے کی جانب دوڑ لگائی اور دروازہ کھول کر باہر جھانکا اور واپس اپنی جگہ پر آکر ایک سکون بھرا سانس لیا اس سانس کو دیکھ کر لوگوں کے منہ اور حلق میں رکے ہوئے نوالے پیٹ میں اترے۔

بات کچھ نہیں بس اتنی سی تھی کہ وہ جملہ کچھ یوں تھا

"یہ میڈم سمن کتنی چھوٹی چھوٹی سی لگتی ہیں ویسے
ضیاء صاحب کے مقابلے بہت چھوٹی سی"

میڈم سمن کمپنی کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ ہیں اور ضیاء صاحب کی نصف بہتر
اور ضیاء صاحب کمپنی کے ڈائریکٹر اور وہ بھی ایسے کہ سب کی روح ان سے فنا ہوتی ہے
کھڑے پیر پر بندے کو فائرڈ کردینے والے۔

خیر اس سکون کی سانس کے بعد اس دور کی کوڑی لانے والے کو بس اتنا سننے کو ملا کہ

"بیٹا اتنی دور کی نہ سوچا کرو، ورنہ ضیاء صاحب نے تمہیں فائرڈ نہیں بلکہ تم پر فائر کردینے ہیں :)
یہ دور کی کوڑی تھی یا دفتر کی کوڑی:heehee:
 
Top