نیرنگ خیال
لائبریرین
ہم سے تو شاعری ہونی نہ تھی چلو نام ہی شعر میں آگیانیرنگ خیال ، محمداحمد بھائی اب جب بات چلی ہے تو ایک شعر یہ بھی ہے۔
محفل میں شاعرانہ لڑ پڑے احمد اور نین
سازش کی ذمہ دار ٹھہریں محترمہ قرۃالعین۔۔۔ ۔
ہم سے تو شاعری ہونی نہ تھی چلو نام ہی شعر میں آگیانیرنگ خیال ، محمداحمد بھائی اب جب بات چلی ہے تو ایک شعر یہ بھی ہے۔
محفل میں شاعرانہ لڑ پڑے احمد اور نین
سازش کی ذمہ دار ٹھہریں محترمہ قرۃالعین۔۔۔ ۔
اس کا آپ سے کوئی واسطہ نہیں ہےاب یہ ڈھاک کیا ہے؟؟؟
مثال تو سنی ہے "ڈھاک کے تین پات"اس کا آپ سے کوئی واسطہ نہیں ہے
نہیں ڈھاک کو چھوڑیں دھاک کا آپ سے واسطہ نہیں ہےمثال تو سنی ہے "ڈھاک کے تین پات"
ڈھاک پلاس کے درخت کو کہتے ہیں۔۔
اگر رعب و دبدبہ کے معنی میں لیا جائے تو واقعی واسطہ نہیں۔نہیں ڈھاک کو چھوڑیں دھاک کا آپ سے واسطہ نہیں ہے
حق ہا! تعبیر اپیا!شکریہ عینی مجھے یاد رکھنے کا
ایک تو آپ کے ٹاپک اتنے مشکل ہوتے ہیں کہ بندہ یا تو سر کھجاتا رہ جاتا ہے یا پھر اسکا منہ کھلا کا کھلا رہ جاتا ہے
ایک تو میرے آتے آتے آ ٹاپک بھی کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے اور پھر بیچ میں گھسنا اچھا بھی نہیں لگتا
پڑھنے کے بعد کچھ سمجھ میں آیا تو جواب لکھوں گی ان شاءاللہ
جی بھیا اتنی دور نکل گئی کے ریوڑیوں کی دکان میں تبدیل ہوگئییہ کوڑی کچھ زیادہ ہی دور نہیں نکل گئی؟
کر دی نہ غیروں جیسی بات آپ نےشکریہ عینی مجھے یاد رکھنے کا
ایک تو آپ کے ٹاپک اتنے مشکل ہوتے ہیں کہ بندہ یا تو سر کھجاتا رہ جاتا ہے یا پھر اسکا منہ کھلا کا کھلا رہ جاتا ہے
ایک تو میرے آتے آتے آ ٹاپک بھی کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے اور پھر بیچ میں گھسنا اچھا بھی نہیں لگتا
پڑھنے کے بعد کچھ سمجھ میں آیا تو جواب لکھوں گی ان شاءاللہ
لو جی آپ پھر ایسا کرو کہ کوئی بھی عقل کی بات کر کے دکھاؤ۔ جو کوئی حکایت نہ ہوعینی کوئی آسان کام بھی ہمیں بتایاکرو،،ہماری عقل کےمطابق،،،،
عقل بڑی یابھینسلو جی آپ پھر ایسا کرو کہ کوئی بھی عقل کی بات کر کے دکھاؤ۔ جو کوئی حکایت نہ ہو
یہ تو سوال ہےعقل بڑی یابھینس
ہوگئی ناعقل کی بات
آسان ہے بس تم لے آؤ دور کی کوڑیعینی کوئی آسان کام بھی ہمیں بتایاکرو،،ہماری عقل کےمطابق،،،،
یہ دور کی کوڑی تھی یا دفتر کی کوڑیچلیں ہم بھی ایک دور کی کوڑی کا ذکر کردیتے ہیں
کمپنی کے کیفے ٹیریا میں چمچوں اور کانٹوں کی آوازوں کے ساتھ لوگوں کی باتیں کرنے کی آوازیں بھی ماحول بنائے ہوئے تھیں۔ لوگ ایک لقمہ لیتے اور دو باتیں کرتے۔
سب اپنے اپنے گروپ بنا کر مختلف ٹیبلز کے گرد بیٹھے تھے اور لیکن شریک گفتگوں تمام لوگ ایک دوسرے سے تھے۔
ایسے میں ایک ٹیبل کے سائیڈ پر رکھی کرسی پر بیٹھے ہوئے بندے نے ایک جملہ کہا اور کیفے ٹیریا میں موجود سب لوگوں پر گویا سکتہ سا طاری ہوگیا۔ جس کا جہاں ہاتھ تھا وہ وہیں رک گیا۔ کسی کا منہ آدھا کھلا تو آدھا بند۔ چند سیکنڈ ایسے ہی گزرنے کے بعد ان میں سے ایک نے اٹھ کر کیفے ٹیریا کے اکلوتے داخلی و خارجی دروازے کی جانب دوڑ لگائی اور دروازہ کھول کر باہر جھانکا اور واپس اپنی جگہ پر آکر ایک سکون بھرا سانس لیا اس سانس کو دیکھ کر لوگوں کے منہ اور حلق میں رکے ہوئے نوالے پیٹ میں اترے۔
بات کچھ نہیں بس اتنی سی تھی کہ وہ جملہ کچھ یوں تھا
"یہ میڈم سمن کتنی چھوٹی چھوٹی سی لگتی ہیں ویسے
ضیاء صاحب کے مقابلے بہت چھوٹی سی"
میڈم سمن کمپنی کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ ہیں اور ضیاء صاحب کی نصف بہتر
اور ضیاء صاحب کمپنی کے ڈائریکٹر اور وہ بھی ایسے کہ سب کی روح ان سے فنا ہوتی ہے
کھڑے پیر پر بندے کو فائرڈ کردینے والے۔
خیر اس سکون کی سانس کے بعد اس دور کی کوڑی لانے والے کو بس اتنا سننے کو ملا کہ
"بیٹا اتنی دور کی نہ سوچا کرو، ورنہ ضیاء صاحب نے تمہیں فائرڈ نہیں بلکہ تم پر فائر کردینے ہیں
یہ بس ایویں ہی کی کوڑی بلکہ کلہاڑی تھییہ دور کی کوڑی تھی یا دفتر کی کوڑی
یہ بس ایویں ہی کی کوڑی بلکہ کلہاڑی تھی
وہی والی جس پر بندہ اپنا پیر خود دے مارتا ہے
آپ نےکہاعقل کی بات کرو،تواس میں عقل کی بات ہورہی ہے نایہ تو سوال ہے
اب اسکا جواب دو تاکہ عقل کی بات ہو۔