یاز
محفلین
چونیاں، اٹھنیاں، دس پیسے اور پانچ پیسے تو کافی ورتے ہیں۔باقی سب تو ٹھیک ہے لیکن آپ نے چونیاں بھی ورتی ہوئی ہیں؟
چونیاں، اٹھنیاں، دس پیسے اور پانچ پیسے تو کافی ورتے ہیں۔باقی سب تو ٹھیک ہے لیکن آپ نے چونیاں بھی ورتی ہوئی ہیں؟
ساڈے ورگے بچیاں نے ایک روپے دا کڑکدا ہویا نوٹ ای ورتیا اے.چونیاں تے ساڈے ورگے بچیاں نے وی ورتیاں نے. بابیاں تو پھوٹی کوڑی دا پچھو
یہ فارغ وقت کہاں سے آتا تھا؟سلائی کڑھائی کے علاوہ عورتیں فارغ وقت میں رنگین سویاں بھی ہاتھ سے وٹا کرتی تھیں.
وہ وقت اب موبائل کھا جاتا ہےیہ فارغ وقت کہاں سے آتا تھا؟
عورتیں علی الصبح اٹھتی تھیں اور اذان کے بعد نماز سے فارغ ہوتے ہی گھر کے کام یعنی کپڑے دھونا، صفائی کرنا اور باقی روزمرہ کے ضروری کاموں میں لگ جاتی تھیں. اس کے بعد دن چڑھنے تک وہ ان کاموں سے فارغ ہو چکی ہوتی تھیں. پھر آٹھ نو بجے سے لے کر دوپہر تک یہ کڑھائی، سلائی، بُنائی، سویاں بنانا اور بہت سے تخلیقی کام!یہ فارغ وقت کہاں سے آتا تھا؟
اور یہی مراسلہ میں بھی لکھ رہا تھا۔یہ فارغ وقت کہاں سے آتا تھا؟
لیکن یہی والا آپ کیسے لکھ رہے تھے؟اور یہی مراسلہ میں بھی لکھ رہا تھا۔
اللہ جانے جیلیکن یہی والا آپ کیسے لکھ رہے تھے؟
گو آپ ابھی عورت کہلانے تک معاشرتی طور پر نہیں پہنچیں لیکن یہ 'باقی روزمرہ کے ضروری کاموں' کی بھی تفصیل بتا دیجیے۔عورتیں علی الصبح اٹھتی تھیں اور اذان کے بعد نماز سے فارغ ہوتے ہی گھر کے کام یعنی کپڑے دھونا، صفائی کرنا اور باقی روزمرہ کے ضروری کاموں میں لگ جاتی تھیں. اس کے بعد دن چڑھنے تک وہ ان کاموں سے فارغ ہو چکی ہوتی تھیں. پھر آٹھ نو بجے سے لے کر دوپہر تک یہ کڑھائی، سلائی، بُنائی، سویاں بنانا اور بہت سے تخلیقی کام!
فارغ وقت نہیں ہوتا تھا۔ سویاں بٹتے وقت بھی ضروری گفت و شنید ساتھ چل رہی ہوتی تھی۔یہ فارغ وقت کہاں سے آتا تھا؟
گھر کے سو کام اور بکھیڑے ہوتے ہیں! سارے کام نمٹ سکتے ہیں پر گھر کے تو جتنے کر لیں اتنے ہی کم ہوتے ہیں!گو آپ ابھی عورت کہلانے تک معاشرتی طور پر نہیں پہنچیں لیکن یہ 'باقی روزمرہ کے ضروری کاموں' کی بھی تفصیل بتا دیجیے۔
شاید مجھے غلط فہمی ہوئی کہ میں نے گاؤں دیہات کی بات کی یا پھر یہ کہ لاشعور میں آپ کا پنڈ واسی ہونا تھا، میں نے آپ کے اولین فارغ وقت مراسلے کو اسی نسبت سے پڑھا۔گھر کے سو کام اور بکھیڑے ہوتے ہیں! سارے کام نمٹ سکتے ہیں پر گھر کے تو جتنے کر لیں اتنے ہی کم ہوتے ہیں!
(ہاؤس وائوز سارا دن کام میں لگی رہتی ہیں اور پھر بھی نہ وہ ختم ہونے کا نام لیتے ہیں نا پوری تسلی ہوتی ہے، جبکہ ورکنگ وومنز ضروری ضروری کام کرتیں اور تفصیلی بعد پہ اٹھائے رکھتی ہیں اور گھر کے ساتھ ساتھ کوئی اور اہم کردار بھی نبھائے رکھتی ہیں) یعنی کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جو میں سمجھتی ہوں وہ یہ ہے کہ گھر کے کام جتنے بڑھا لیے جائیں کم ہیں! جتنے کر لیے جائیں کم ہیں اور کبھی ختم نہیں ہو سکتے اور ہونے چاہئیں بھی نہیں ورنہ ان عورتوں کو بھی دیکھا ہے جو حقیقتا ترستی ہیں کام بڑھانے کو بھی (جن کی اولاد نہ ہو....) اور ہاں! مجھے عورت کہلوانے میں بچپن سے ہی کوئی مسئلہ نہیں، معاشرتی اعتبار جو بھی ہو، اچھا لگتا ہے یہ کہلوانا!
جی جی ، میں نے بھی فارغ وقت اصل میں فارغ وقت کو نہیں کہا تھا......شاید مجھے غلط فہمی ہوئی کہ میں نے گاؤں دیہات کی بات کی یا پھر یہ کہ لاشعور میں آپ کا پنڈ واسی ہونا تھا، میں نے آپ کے اولین فارغ وقت مراسلے کو اسی نسبت سے پڑھا۔
پنڈ کی تمام عورتیں فل ٹائم ورکنگ ویمن ہوتی ہیں، اس لیے فارغ وقت کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا تھا۔
صحیح ہو گیا خاتون۔جی جی ، میں نے بھی فارغ وقت اصل میں فارغ وقت کو نہیں کہا تھا......
یہ تو پی ٹی وی پہ بھی بہت دیکھے۔STN کے کارٹونز
اس کے علاوہ تھنڈر کیٹس، ائر وولف، فلیش مینیہ تو پی ٹی وی پہ بھی بہت دیکھے۔