محمداحمد
لائبریرین
مجھے لگتا ہے کہ چار (اچھے ) لطیفے پڑھ کر طبیعت کھل جاتی ہے اور چالیس لطیفے پڑھ کر طبیعت بُجھ جاتی ہے۔
نہ جانے کیوں؟
یہ لطیفہ نہیں تھا۔بلکہ ایک تبصرہ تھا لطیفوں کے بارے میں۔
مجھے لگتا ہے کہ چار (اچھے ) لطیفے پڑھ کر طبیعت کھل جاتی ہے اور چالیس لطیفے پڑھ کر طبیعت بُجھ جاتی ہے۔
نہ جانے کیوں؟
ایک خاتون مولانا کے پاس گئی اور بولی :
حضرت میں نے سنا ہےکہ تکبر بڑا گناہ ہے ۔ میں جب بھی آئینہ دیکھتی ہوں، مجھے اپنی خوبصورتی پر بڑا تکبر آتا ہے ۔ میں اس گناہ سے کیسے بچوں ؟
مولانا : جسے آپ تکبر سمجھ رہی ہیں، وہ غلط فہمی ہے اور غلط فہمی کوئی گناہ نہیں ۔
یہ کن مولانا کے پاس اٹھنا بیٹھنا ہورہا ہے آج کل؟؟؟آدمی : کیا نامحرم عورت کو ہاتھ لگانے سے وضو ٹوٹ سکتا ہے ؟
مولوی صاحب : ارے صاحب! وضوکیا آپ کے ہاتھ پاؤں بھی ٹوٹ سکتے ہیں ۔
اب ہم سب کے سامنے آپ کا نام لیتے اچھے تھوڑی لگیں گے ۔یہ کن مولانا کے پاس اٹھنا بیٹھنا ہورہا ہے آج کل؟؟؟
یہ کن مولانا کے پاس اٹھنا بیٹھنا ہورہا ہے آج کل؟؟؟
اب ہم سب کے سامنے آپ کا نام لیتے اچھے تھوڑی لگیں گے
۔
جیسے یہ دو مکالموں کا لطیفہ تھا!!!دو مکالموں کا لطیفہ
یہ لطیفہ نہیں تھا۔بلکہ ایک تبصرہ تھا لطیفوں کے بارے میں۔
جیسے یہ دو مکالموں کا لطیفہ تھا!!!
عدنان بھائی! آپ کے لطیفوں اور اکثر مراسلوں میں شوہر ہی کیوں مظلوم ہوتا ہے؟ وہ بھی اس حد تک! کبھی کبھار حقائق کا اعتراف بھی کیا کریں۔ڈاکٹر : آپکی بیوی بس دو دن کی مہمان ہے ،آئی ایم سوری۔
شوہر : اس میں سوری کی کیا بات ہے، نکال لیں گے یہ دو دن بھی جیسے تیسے کر کے ۔
بھیا ،تو آپ ہم سے اقبال جرم کروانا چاہتے ہیں ۔عدنان بھائی! آپ کے لطیفوں اور اکثر مراسلوں میں شوہر ہی کیوں مظلوم ہوتا ہے؟ وہ بھی اس حد تک! کبھی کبھار حقائق کا اعتراف بھی کیا کریں۔
اس مراسلےپر ہماری طرف سے عمران بھیا کے لیے اسپیشل ریٹنگ ،عدنان بھائی صبح چار بجے گھر آئے تو بھابھی نے کہا:’’رات باہر دوستوں میں گزار کر صبح گھر کیا کرنے آتے ہو؟ ‘‘
”ناشتا ۔“ عدنان بھائی نے پیٹ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا!!!
آپ بیتی؟لڑکا : میں آپ کا ہاتھ مانگنے آیا ہوں ،
لڑکی : کون سے گال پہ ۔
دریں چہ شکآپ بیتی؟
ویسے گھر بنانے کے لئے it کے استعمال کے لئے معصوم ہونا ضروری تو نہیں۔دسویں کلاس میں انگلش کے ٹیچر "گرامر" پڑھا رہے تھے ،
ٹیچر : بتاؤ عمران "it" کب استعمال کر تے ہیں ؟
سید عمران : معصومیت سے،، گھر بناتے وقت ۔