میرے اس مراسلے پر تابش بھائی کی ہنسی سے لگ رہا ہے کہ کبھی کببھی نہیں بھی ہوتے۔تابش بھائی واقعی شریف النفس ہیں ۔
میرے اس مراسلے پر تابش بھائی کی ہنسی سے لگ رہا ہے کہ کبھی کببھی نہیں بھی ہوتے۔تابش بھائی واقعی شریف النفس ہیں ۔
دوسرا مکالمہ کہاں گیا؟؟؟انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زوروں سے دلائل اور بحث و مباحثہ جاری تھا. جب بہت دیر گزر گئی تو جج صاحب نے وکلاء کو روکا گھڑی دیکھ کر کہا
آپ لوگ اپنے دلائل بیس منٹ میں مکمل کرلیں مجھے سزا بھی سنانی ہے
"ویٹر!شوربے میں مکھی تیر رہی ہے۔"
"صاحب!یہ بھی تو دیکھیں کہ کتنی خوبصورتی سے تیر رہی ہے۔"
"ویٹر!میرے سالن میں ایک مکھی ہے۔"
"اور لادوں سر جی؟"
"ویٹر!میرے سالن میں مکھی ہے۔"
"سر!آہستہ بولیں۔باقی گاہک بھی فرمائش کرنے لگیں گے۔"
گاہک ویٹر سے: یہ دیکھو سالن میں مکھی ہے
ویٹر: اب اتنے سے سالن میں سے مکھی ہی نکلے گی، ہاتھی تو نکلنے سے رہا!!
گاہک ویٹر سے: یہ یہاں ہر ایک کے شوربے میں مکھی کیوں گر رہی ہے۔
ویٹر: اب ہوٹل میں مکھی ہی گر سکتی ہے، جہاز نہیں۔
لگتا ہے آپ سب ایک ہی ریسٹورنٹ سے کھانا کھاتے ہیںایک مکھی دوسری سے: یار باقی کی مکھیاں کہاں غائب ہیں؟
دوسری مکھی: وہ اردو محفل پہ " آئٹم لطیفہ" کرنے گئی ہیں
نہیں ان کا ایک ہی نسل کی مکھیوں سے واسطہ پڑالگتا ہے آپ سب ایک ہی ریسٹورنٹ سے کھانا کھاتے ہیں
ہم سب مختلف شہروں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ شاید مکھی ہی ادھر ادھر گھومتی رہتی ہوگی۔لگتا ہے آپ سب ایک ہی ریسٹورنٹ سے کھانا کھاتے ہیں
ری میک کے لیے بھی سائن کر لیا ہے۔ایکٹر (بیٹے سے):تمہارا رزلٹ کیسا رہا؟ امید ہے تمہارا یہ سال ہِٹ گیا ہوگا۔
بیٹا: جی بالکل،اسکول والوں نے مجھے مزید ایک سال کے لیے اسی کیریکٹر کے لیے سائن کر لیا ہے۔
میرا خیال ہے یار لوگ محمد وارث صاحب کی باتوں کی حقیقت کو نہ سمجھے ۔ بات دراصل یہ ہے کہ انسان جس سے زیادہ محبت کرتا ہے اس کا بہانے بہانے سے بار بار ذکر کرتا ہے۔بیگم شوہر کو تسلی دیتے ہوئے : مصیبت کو دیکھ کر ہمیشہ مسکراتے رہنا چاہیئے۔۔۔
محمد وارث بھائی: تو عرصہ دس سال سے تمہیں دیکھ کر اور کر کیا رہا ہوں؟؟؟
جلدی سمجھ گئیں بیگم صاحبہ، اگر کوئی عام بیگم ہوتی تو جب تک اس کی ہمسائی، دوست یا بہن نہ بتاتی ، اسے پتہ نہ چلتا کہ وہ خود غلطی پر ہے۔بیوی: میں آج گھر نہیں آ سکوں گی
کار کا اسٹئرنگ، بریک، گیئر سب چوری ہوگیا ہے
پندرہ منٹ بعد
بیوی نے شوہر کو کال کی:
میں آ رہی ہوں غلطی سے پچھلی سیٹ پر بیٹھ گئی تھی
اب بیگم نے ساری بات تھوڑی بتائی ہو گی۔جلدی سمجھ گئیں بیگم صاحبہ، اگر کوئی عام بیگم ہوتی تو جب تک اس کی ہمسائی، دوست یا بہن نہ بتاتی ، اسے پتہ نہ چلتا کہ وہ خود غلطی پر ہے۔