دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

دیمک لگی ہو جیسے کہیں پر (ستون) کو!
اِک رنج کھائے جاتا ہے ایسے درون کو!!

میں اب کہ اصل جان چُکا اضطراب کا!
سو دِل سے دور کر دو خدایا سکون کو!!

شوزب حکیم

اضطراب
 

سیما علی

لائبریرین
دیمک لگی ہو جیسے کہیں پر (ستون) کو!
اِک رنج کھائے جاتا ہے ایسے درون کو!!

میں اب کہ اصل جان چُکا اضطراب کا!
سو دِل سے دور کر دو خدایا سکون کو!!

شوزب حکیم

اضطراب
ہجر میں کیف اضطراب نہ پوچھ
خون دل بھی شراب ہونا تھا!!

اسرار الحق مجاز

دل
 

سیما علی

لائبریرین
Top