شمشاد
لائبریرین
یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو
کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا
جون ایلیا
تکتا
حیرت سے تکتا ہے صحرا بارش کے نذرانے کو
کتنی دور سے آئی ہے یہ ریت سے ہاتھ ملانے کو
(سعود عثمانی)
بارش
یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو
کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا
جون ایلیا
تکتا
وہ نرگس بھی ہیرا بھی شمع بھی ایوان بھی تھاپھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
مردِ ناداں پر کلامِ نرم و نازک بے اثر
ہیرا
بے لباسی جو ہر لباس کی ہےپہنتے خاک ہیں خاک اوڑھتے بچھاتے ہیں
ہماری رائے بھی لی جائے خوش لباسی پر
(نعمان شوق)
لباس
شاید کسی بلا کا تھا سایہ درخت پرکہاں ہر ایک سے بار نشاط اٹھتا ہے
بلائیں یہ بھی محبت کے سر گئی ہوں گی
(فراق گورکھپوری)
بلا یا بلائیں
شدید دھوپ میں سارے درخت سوکھ گئےشاید کسی بلا کا تھا سایہ درخت پر
چڑیوں نے رات شور مچایا درخت پر
عباس تابش
درخت
کہاں ہر ایک سے بار نشاط اٹھتا ہے
بلائیں یہ بھی محبت کے سر گئی ہوں گی
(فراق گورکھپوری)
بلا یا بلائیں
گزرے ہزار بادل پلکوں کے سائے سائےپھرتا ہوں میں گھاٹی گھاٹی صحرا صحرا تنہا تنہا
بادل کا آوارہ ٹکڑا کھویا کھویا تنہا تنہا
(گیان چند جین)
بادل
پلکیں ہیں بلا آنکھ بلا زلف بلا ھے
کیوں کر نہ کہیں سب کہ حسیں تم ہو بلا کے
شمشاد بھائی بلاؤں کا پورا جتھا آ گیا
یقیناً نیا لفظ تو سیما آپا کا ہی ہے