میں نے اس طور سے چاہا تجھے اکثر جاناں
جیسے مہتاب کو بےانت سمندر چاہے
جیسے سورج کی کرن سیپ کے دل میں اترے
جیسے خوشبو کو ہوا رنگ سے ہٹ کر چاہے
اگلا حرف ” رنگ”
سارہ باجی پہلے مصرعے میں آگے پیچھے "مجھے" لگا دیا، مجھے اس میں کچھ غلطی لگ رہی ہے۔
----------------------------------------------------------------------------
مقدر میں نہیں ہے کامرانِ آرزو ہونا
سزاوارِ اجابت ہو نہیں سکتی دُعا میری
(فیض)