سیما علی
لائبریرین
بہت خوبیادوں کی بوچھاروں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں
سوندھی سوندھی لگتی ہے تب ماضی کی رسوائی بھی
بہت خوبیادوں کی بوچھاروں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں
سوندھی سوندھی لگتی ہے تب ماضی کی رسوائی بھی
واہ۔۔۔۔۔۔۔کب تک معاملہ چھپتاکھُلتا پِدر پہ کیوں مرے دل کا معاملہ
شعروں کے انتخاب نے مروا دیا مجھے
واہ۔۔۔۔۔۔۔کب تک معاملہ چھپتا
رسوا کیاواہ۔۔۔۔۔۔۔کب تک معاملہ چھپتا
اب تو اسٹیٹس ہی مروانے کے لئیے کافی چائے سب کچھ ہےواہ۔۔۔۔۔۔۔کب تک معاملہ چھپتا
واہ۔۔۔۔۔۔۔کب تک معاملہ چھپتا
لائک کیسے کیا جاتا ہے کمنٹ؟اب تو اسٹیٹس ہی مروانے کے لئیے کافی چائے سب کچھ ہے
"رسوا "تو چچا غالب کو کیا۔ ہم نے تو وہ واقعہ بتایا ہے جو ہمارے ساتھ پیش آیارسوا کیا
حق بات پہ تعزیریں کچھ آج نہیں کوثررسوا ہوئے ذلیل ہوئے در بدر ہوئے
حق بات لب پہ آئی تو ہم بے ہنر ہوئے
بے ہنررسوا ہوئے ذلیل ہوئے در بدر ہوئے
حق بات لب پہ آئی تو ہم بے ہنر ہوئے
ہمارے عیب نے بے عیب کر دیا ہم کواب ہنر پر شعر ہو جائے
ہم کہاں کے دانا تھے، کس ہنر میں یکتا تھےاب ہنر پر شعر ہو جائے
آسمانہم کہاں کے دانا تھے، کس ہنر میں یکتا تھے
بے سبب ہوا غالب، دشمن آسماں اپنا
مجھے معلوم ہے اہل وفا پر کیا گزرتی ہےبے ہنر
بے ہنر دیکھ نہ سکتے تھے مگر دیکھنے آئے
دیکھ سکتے تھے مگر اہل ہنر دیکھ نہ پائی
اہل
بات گھوم پھر کے دوبارہ آدمی پہ آ گئی ہے۔ بیچارہ آدمی کیا کرے ویسے بھیآسمان
اے آسمان تیرے خدا کا نہیں ہے خوف
ڈرتے ہیں اے زمین ترے آدمی سے ہم
آدمی
یہاں لباس کی قیمت ہے آدمی کی نہیںآسمان
اے آسمان تیرے خدا کا نہیں ہے خوف
ڈرتے ہیں اے زمین ترے آدمی سے ہم
آدمی
مجھے معلوم ہے اہل وفا پر کیا گزرتی ہے
سمجھ کر سوچ کر تجھ سے محبت کر رہا ہوں میں