دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

شمشاد

لائبریرین
پھر نہ کیجے مری گستاخ نگاہی کا گلا
دیکھیے آپ نے پھر پیار سے دیکھا مجھ کو
ساحر لدھیانوی

گستاخ
 

سیما علی

لائبریرین
طبیعت اپنی گھبراتی ہے جب سنسان راتوں میں
ہم ایسے میں تری یادوں کی چادر تان لیتے ہیں
فراق

چادر
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
سنو ! اے چاند سی گڑیا
اب اس دور کے اندر کوئی مجنوں نہیں ہوتا
قدم دو چار چلنے سے سفر سانجھا نہیں ہوتا
تو ان بیکار سوچوں پر ،سنو ! رونے کا ڈر کیسا
جسے پایا نہیں تم نے، اسے کھونے کا ڈر کیسا


سانجھا
 

سیما علی

لائبریرین
سنو ! اے چاند سی گڑیا
اب اس دور کے اندر کوئی مجنوں نہیں ہوتا
قدم دو چار چلنے سے سفر سانجھا نہیں ہوتا
تو ان بیکار سوچوں پر ،سنو ! رونے کا ڈر کیسا
جسے پایا نہیں تم نے، اسے کھونے کا ڈر کیسا


سانجھا
سانجھ سمے کی چھایا بیری، اُس کا ناش وناش ہوا
دُھند کا پھندا جگ جگ پھیلا، اندھا نیل آکاش ہوا

(ابن انشا)

آکاش
 

شمشاد

لائبریرین
اس ایک چہرے میں آباد تھے کئی چہرے
اس ایک شخص میں کس کس کو دیکھتا تھا میں
سلیم احمد

چہرہ ؍ چہرے
 

شمشاد

لائبریرین
سرخ ہونٹوں کی تازگی کے لئے
خون کس نے دیا جوانی کا

مجھ کو پہچان اے نگار حیات
میں ہوں عنوان تری کہانی کا
پریم واربرٹنی

عنوان
 

شمشاد

لائبریرین
زیست سے تنگ ہو اے داغؔ تو جیتے کیوں ہو
جان پیاری بھی نہیں جان سے جاتے بھی نہیں
داغؔ دہلوی

تنگ
 

سیما علی

لائبریرین
مت تنگ ہو کرے جو فلک تجھ کو تنگ دست
آہستہ کھینچیے جو دبے زیر سنگ دست!!!!!!!!!!

بقا اللّہ خاں بقا

سنگ دست
 

شمشاد

لائبریرین
آپی بہت مشکل لفظ دیا ہے۔

کبھو کف بہ لب مست رہنے لگا
کبھو سنگ در دست رہنے لگا
میر تقی میر

لب
 
Top