ترے سلوک نے گستاخ کر دیا ہے مجھےپھر نہ کیجے مری گستاخ نگاہی کا گلا
دیکھیے آپ نے پھر پیار سے دیکھا مجھ کو
ساحر لدھیانوی
گستاخ
سانجھ سمے کی چھایا بیری، اُس کا ناش وناش ہواسنو ! اے چاند سی گڑیا
اب اس دور کے اندر کوئی مجنوں نہیں ہوتا
قدم دو چار چلنے سے سفر سانجھا نہیں ہوتا
تو ان بیکار سوچوں پر ،سنو ! رونے کا ڈر کیسا
جسے پایا نہیں تم نے، اسے کھونے کا ڈر کیسا
سانجھا