دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

سیما علی

لائبریرین
پہلی سیڑھی پر قدم رکھ آخری سیڑھی پہ آنکھ
منزلوں کی جستجو میں رائیگاں اک پل نہ ہو

آنکھ
آنکھیں تو کہیں تھیں دلِ غم دیدہ کہیں تھا

کس رات نظر کی ہے سوئے چشمکِ انجم
آنکھوں کے تلے اپنے تو وہ ماہ جبیں تھا

ماہ جبیں
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
حقیقت خرافات میں کھو گئی
یہ اُمت روایات میں کھو گئی

خرافات
ڈھونگ اور منافقت کی روایات پر ہنسوں
عہد رواں کی جملہ خرافات پر ہنسوں
مفلس پدر کے زیرک و پرعزم نور چشم
تیرا مذاق اڑاؤں، تری ذات پر ہنسوں
(عاطف ملک)

ذات
 
Top