دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

شمشاد

لائبریرین
تھا خواب میں خیال کو تجھ سے معاملہ
جب آنکھ کھل گئی نہ زیاں تھا نہ سود تھا
خواب
اچھا یا لگدا اے سارے سو گئے، ہن اسیں وی چلئے
رب راکھا

اسی لیے "خواب" کا لفظ دیا ہے۔ چلیں اب تعبیر کا وقت ہے۔ آ جائیں۔

کہانیاں ہی سہی ، سب مبالغے ہی سہی
اگر وہ خواب ہے تعبیر کرکے دیکھتے ہیں(احمد فراز)
 

عمر سیف

محفلین
وہی وحشت، وہی حیرت ، وہی تنہائی ہے محسن
تیری آنکھیں میرے خوابوں سے کتنی ملتی جلتی ہیں

حیرت
 

شمشاد

لائبریرین
میں نے چاہا تھا کہ اندوہِ وفا سے چھوٹوں
وہ ستمگر مرے مرنے پہ بھی راضی نہ ہوا
(چچا)

راضی
 

شمشاد

لائبریرین
لذّتِ ایجادِ ناز، افسونِ عرضِ ذوقِ قتل
نعل آتش میں ہے، تیغِ یار سے نخچیر کا
(چچا)

قتل
 
Top