سیما علی
لائبریرین
ہاں عشق ہے مجھ کو تمہاری ذات سےعشق کی اللہ رے فتنہ کاریاں
پاک دامن چاک دامن ہو گئے
مخفی لکھنوی
عشق
تیرے اندر موجود ساری صفات سے
ذات
ہاں عشق ہے مجھ کو تمہاری ذات سےعشق کی اللہ رے فتنہ کاریاں
پاک دامن چاک دامن ہو گئے
مخفی لکھنوی
عشق
تم رضاؔ بن کے مسلمان جو کافر ہی رہے
مجھے کافر ہی بتاتا ہے یہ واعظ کمبخت@خانزادہ محمد طاہر صاحب آپ شاید سمجھے نہیں کہ اس لڑی میں کیسے اشعار ارسال کرنے ہیں۔
میں نے ایک شعر لکھا تھا اور اس شعر میں ایک لفظ پانی دیا تھا۔ آپ کو کوئی ایسا شعر لکھنا تھا جس میں لفظ پانی آیا ہو، اور پھر آپ کو اپنے دیئے گئے شعر میں سے کوئی بھی لفظ چُن کر اگلے رکن کو دینا تھا۔
بہر حال آپ کے دیئے گئے شعر میں سے میں لفظ عشق کا انتخاب کرتا ہوں۔
عشق میرا کیا حقیقی عشق عشق میرا کیا مجازی
عشق میرا عشق کافر عشق میرا بے نمازی
عرفان غازی
کافر
اشک روکے تَو ہوئے شعر زباں پر جاریاے چشم جو یہ اشک تو بھر لائی ہے کمبخت
اس میں تو سراسر مری رسوائی ہے کمبخت
نظیر اکبرآبادی
اشک
ممکنہ فیصلوں میں ایک ہجر کا فیصلہ بھی تھادل منافق تھا شب ہجر میں سویا کیسا
اور جب تجھ سے ملا ٹوٹ کے رویا کیسا
احمد فراز
ہجر
ممکنہ فیصلوں میں ایک ہجر کا فیصلہ بھی تھاکہہ دو یہ کوہ کن سے کہ مرنا نہیں کمال
مر مر کے ہجر یار میں جینا کمال ہے
جلیل مانک پوری
ہجر
ایک نعمت ترے مہجور کے ہاتھ آئی ہےکمال ہجر ہے مہجور کے آنسو کا اک قطرہ
جمال وصل ہے محبوب کی نظروں میں آجانا
مہجور
جیسے خلا کے پس منظر میں رنگ رنگ کے نقش و نگارتمام شہر میں کوئی بھی روشناس نہ تھا
خطا یہی تھی کہ لہجہ پر التماس نہ تھا
ظفر صدیقی
لہجہ