یوں ہی گر روتا رہا غالب تو اے اہل جہاں دیکھنا ان بستیوں کو تم کہ ویراں ہو گئیں اب غالب
محمد وارث لائبریرین جولائی 18، 2007 #641 یوں ہی گر روتا رہا غالب تو اے اہل جہاں دیکھنا ان بستیوں کو تم کہ ویراں ہو گئیں اب غالب
نوید ملک محفلین جولائی 18، 2007 #642 عشق پر زور نہیں ، ہے یہ وہ آتش غالب کہ لگائے نہ لگے اور بجھائے نہ بنے آتش
محمد وارث لائبریرین جولائی 19، 2007 #643 بس کہ ہوں غالب، اسیری میں بھی آتش زیرِ پا موئے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا اب غالب
سارہ خان محفلین جولائی 20، 2007 #644 وہ آویں گے مِرے گھر ، وعدہ کیسا ، دیکھنا ، غالب! نئے فتنوں میں اب چرخِ کُہن کی آزمائش ہے وعدہ
محمد وارث لائبریرین جولائی 20، 2007 #645 تم ان کے وعدے کا ذکر ان سے کیوں کرو غالبؔ یہ کیا کہ تم کہو، اور وہ کہیں کہ یاد نہیں اب غالب
shahzadafzal محفلین جولائی 20، 2007 #646 محمد وارث نے کہا: تم ان کے وعدے کا ذکر ان سے کیوں کرو غالبؔ یہ کیا کہ تم کہو، اور وہ کہیں کہ یاد نہیں اب غالب مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھاہے بے وفا
محمد وارث نے کہا: تم ان کے وعدے کا ذکر ان سے کیوں کرو غالبؔ یہ کیا کہ تم کہو، اور وہ کہیں کہ یاد نہیں اب غالب مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھاہے بے وفا
محمد وارث لائبریرین جولائی 20، 2007 #647 بے وفائی پر شعر مانگنے والے با وفا استاد صاحب، لفظ شعر میں ہی سے دینا ہوتا ہے۔
محمد وارث لائبریرین جولائی 20، 2007 #649 ہے بارے اعتمادِ وفاداری اس قدر غالبؔ ہم اس میں خوش ہیں کہ نا مہربان ہے اب غالب
shahzadafzal محفلین جولائی 20، 2007 #651 بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب تماشائے اہل کرم دیکھتے ہیں فقیر
سارہ خان محفلین جولائی 20، 2007 #652 ہم اور تم فلکِ پیر جس کو کہتے ہیں فقیر غالب مسکیں کا ہے کہن تکیہ اب فلک
الف عین لائبریرین جولائی 20، 2007 #653 فلک نے پھینک دیا برگِ گل کی چھاؤں سے دور وہاں پڑے ہیں جہاں خارزار بھی تو نہیں ناصر کاظمی چھاؤں
نوید ملک محفلین جولائی 20، 2007 #654 شہر بھی بس ہی جائے گا لوگ بھی آ ہی جائیں گے چھاؤں بنانے کے لئے پیڑ اگا رہا ہوں میں اب پیڑ
فرحت کیانی لائبریرین جولائی 20، 2007 #655 آنگن میں گھنے پیڑ کے نیچے تیری یادیں میلہ سا لگا دیتی ہیں، اچھا نہیں کرتیں!! آنگن
عمر سیف محفلین جولائی 20، 2007 #656 اپنی مٹی کا دیا توڑ نہ دینا عابد گر کبھی چاند کو آنگن میں اُترتا دیکھو اب عابد
محمد وارث لائبریرین جولائی 21، 2007 #657 ہے رواں نجم سحر ، جیسے عبادت خانے سے سب سے پیچھے جائے کوئی عابد شب زندہ دار جاگے کوئل کی اذاں سے طائران نغمہ سنج ہے ترنم ریز قانون سحر کا تار تار (اقبال) اب کوئل
ہے رواں نجم سحر ، جیسے عبادت خانے سے سب سے پیچھے جائے کوئی عابد شب زندہ دار جاگے کوئل کی اذاں سے طائران نغمہ سنج ہے ترنم ریز قانون سحر کا تار تار (اقبال) اب کوئل
فرحت کیانی لائبریرین جولائی 21، 2007 #658 پچھلے پہر کی کوئل، وہ صبح کا مؤذن میں اس کا ہمنوا ہوں، وہ میری ہمنوا ہو۔ ہمنوا
الف عین لائبریرین جولائی 22، 2007 #659 مرے ہم نفس، مرے ہم نوا، مجھے دوست بن کے دغا نہ دے میں ہوں دردِ عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دے فیض دعا
مرے ہم نفس، مرے ہم نوا، مجھے دوست بن کے دغا نہ دے میں ہوں دردِ عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دے فیض دعا
محمد وارث لائبریرین جولائی 23، 2007 #660 غالب وظیفہ خوار ہو، دو شاہ کو دعا وہ دن گئے کہ کہتے تھے نوکر نہیں ہوں میں نوکر ۔